جسم کا وزن تیزی سے کم کرنے میں مدد کرنے کا آسان ترین طریقہ
- 29, اکتوبر , 2024
نیوز ٹوڈے : وزن بڑھنے سے پریشان ہیں اور اسے کم کرنا چاہتے ہیں؟ تو اس آسان طریقے کو عادت بنا لیں۔ایک مختصر تیز چہل قدمی یا سیڑھیاں چڑھنے سے آپ کو تیزی سے وزن کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔یہ بات اٹلی میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی ہے۔
میلان یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ تیز چلنے یا سیڑھیوں پر چڑھنے کا مختصر وقت معمول کی جسمانی سرگرمیوں سے 20 سے 60 گنا زیادہ توانائی خرچ کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اس تحقیق میں 10 صحت مند افراد کو شامل کیا گیا جن کی اوسط عمر 27 سال تھی۔
انہیں 10 سے 240 سیکنڈ تک ٹریڈمل پر چلنے یا اتنے ہی وقت کے لیے سیڑھیاں چڑھنے کی ہدایت کی گئی۔
ان افراد کے جسم میں آکسیجن کی سطح اور میٹابولک ریٹ چیک کرنے کے لیے ایک خصوصی ماسک پہنایا گیا تھا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ قلیل مدتی جسمانی سرگرمی میٹابولزم کی رفتار کو بڑھاتی ہے۔ درحقیقت 30 سیکنڈ کی سرگرمی سے ہمارا جسم 20 سے 60 فیصد زیادہ آکسیجن استعمال کرنا شروع کر دیتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ مختصر وقت کے لیے جسمانی سرگرمیاں شروع کرنے اور ختم کرنے سے ہمارا جسم زیادہ توانائی خرچ کرتا ہے جس سے وزن میں تیزی سے کمی آتی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ طویل عرصے تک ورزش کرنے سے بھی صحت کو فائدہ ہوتا ہے تاہم جسمانی وزن کم کرنے کے لیے مختصر مدت کے لیے جسمانی سرگرمیوں کو باقاعدہ کرنے پر غور کرنا چاہیے۔
انہوں نے تسلیم کیا کہ تحقیق محدود ہے کیونکہ اس میں نوجوانوں کی ایک چھوٹی سی تعداد شامل ہے، اس لیے نتائج کو تمام لوگوں پر لاگو نہیں کیا جا سکتا۔ اس تحقیق کے نتائج جرنل پروسیڈنگز آف دی رائل سوسائٹی بی میں شائع ہوئے۔
جولائی 2024 میں برٹش جرنل آف اسپورٹس میڈیسن میں شائع ہونے والی اس سے قبل کی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ ہر ہفتے صرف 30 منٹ کی بھرپور ورزش، جیسے دوڑنا یا وزن کی تربیت، موٹے لوگوں میں دل کے دورے اور فالج سمیت قلبی امراض کے خطرے کو نمایاں طور پر کم کرتی ہے۔ اسی طرح ہر ہفتے 8 سے 9 گھنٹے کی اعتدال پسند جسمانی سرگرمی جیسے تیز چہل قدمی بھی صحت کے لیے یہ فوائد رکھتی ہے۔
اس تحقیق میں موٹے لوگوں پر توجہ مرکوز کی گئی اور معلوم ہوا کہ ورزش سے چربی جلانے اور دل کی بیماری کے خطرے کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
تحقیق کے دوران 37 سے 73 سال کی عمر کے 70 ہزار سے زائد افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا۔
تحقیق کے دوران کلائیوں میں ٹریکنگ ڈیوائسز سے ان افراد کی جسمانی سرگرمیوں کا جائزہ لیا گیا۔سخت ورزش جیسے دوڑنا، تیراکی، سیڑھیاں چڑھنا وغیرہ سانس لینے اور دل کی دھڑکن کو بڑھاتے ہیں۔ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ ہر قسم کی جسمانی سرگرمی موٹاپے کے خطرے کو کم کرتی ہے۔
لیکن جو لوگ اعتدال سے لے کر بھرپور جسمانی سرگرمیوں کی عادت بناتے ہیں ان کے جسم کے وزن کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ صحت کے زیادہ فوائد ہوتے ہیں۔محققین کا کہنا ہے کہ دوڑنا پیدل چلنے سے 15 گنا زیادہ صحت کے فوائد رکھتا ہے۔
خاص خبریں
-
بنگلہ دیش نے پاکستان کو شکست دے کر فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا
-
صائم ایوب کو ضائع نہ کیا جائے، ان کا ٹیم میں ہونا ضروری ہے، شعیب ملک
-
سو سالہ بوڑھے اور 102 سالہ خاتون نے عالمی ریکارڈ قائم کر دیا
-
چیمپئنز ٹرافی: پاکستان کی جانب سے ہائبرڈ ماڈل کو مسترد کرنے کے بعد بھارتی نشریاتی ادارے نے آئی سی سی کو خبردار کر دیا
تازہ ترین
-
بنگلہ دیش نے پاکستان کو شکست دے کر فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا
-
صائم ایوب کو ضائع نہ کیا جائے، ان کا ٹیم میں ہونا ضروری ہے، شعیب ملک
-
سو سالہ بوڑھے اور 102 سالہ خاتون نے عالمی ریکارڈ قائم کر دیا
-
چیمپئنز ٹرافی: پاکستان کی جانب سے ہائبرڈ ماڈل کو مسترد کرنے کے بعد بھارتی نشریاتی ادارے نے آئی سی سی کو خبردار کر دیا
تبصرے