ڈاکٹر ذاکر نائیک کے لیکچر کے دوران ایک عیسائی لڑکی نے اسلام قبول کر لیا
- 30, اکتوبر , 2024
نیوز ٹوڈے : فیصل آباد میں ممتاز اسلامی سکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کے لیکچر کے دوران ایک عیسائی لڑکی کلمہ پڑھ کر دائرہ اسلام میں داخل ہو گئی۔ڈاکٹر ذاکر نائیک اس وقت حکومت پاکستان کی دعوت پر پاکستان کے دورے پر ہیں، اس دوران فیصل آباد میں ان کے لیے ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا۔
سمرین نامی ایک عیسائی لڑکی، جو اس تقریب کے شرکاء میں سے ایک تھی، نے ڈاکٹر ذاکر نائیک سے مذہب تبدیل کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ عیسائی لڑکی کی خواہش پر ڈاکٹر ذاکر نے ثمرین سے پوچھا کہ کیا تم خدا کی وحدانیت پر یقین رکھتی ہو؟ جس پر عیسائی لڑکی نے اعتراف کیا کہ بے شک اللہ ایک ہے۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک نے عیسائی لڑکی سے پوچھا کہ کیا وہ مانتی ہے کہ محمد اللہ کے آخری رسول ہیں؟ جس پر لڑکی نے اثبات میں جواب دیا۔بعد میں سمرین نے بھرے ہجوم کے سامنے اعتراف کیا کہ وہ بغیر کسی جبر کے اپنی مرضی سے اسلام قبول کر رہی ہے۔
ثمرین نے کہا کہ اس نے دائرہ اسلام میں داخل ہونے کا فیصلہ اپنے اردگرد کے اسلامی بھائیوں اور بہنوں سے متاثر ہو کر کیا۔ثمرین کی تصدیق کے بعد ڈاکٹر ذاکر نائیک نے بچی کو کلمہ شہادت پڑھایا جبکہ پنڈال 'اللہ اکبر' کے نعروں سے گونج اٹھا۔
تبصرے