وکلاء کے لیے بڑے احکامات
- 01, نومبر , 2024
نیوز ٹوڈے : سردیوں کی آمد سے قبل ہی لاہور ہائی کورٹ میں وکلاء برادری کے لیے گاؤن پہننا لازمی قرار دے دیا گیا۔یکم نومبر سے وکلاء گاؤن پہن کر عدالتوں میں پیش ہوں گے۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے وکلاء کو گاؤن پہن کر عدالتوں میں پیش ہونے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔لاہور ہائیکورٹ میں 6 ماہ کے وقفے کے بعد یکم نومبر سے وکلاء دوبارہ گاؤن پہننا شروع کر دیں گے۔
لاہور ہائی کورٹ اور اس کے تین شہروں میں واقع علاقائی بنچوں میں مقدمات کی سماعت کرنے والے وکلاء کو گاؤن پہننا ہوگا۔ گاؤن وکیل کی وردی کا حصہ ہے۔ لیکن پاکستان میں گرمی کے موسم میں شدید گرمی کی وجہ سے سال بھر گاؤن استعمال نہیں کیے جاتے، اس لیے سپریم کورٹ نے بھی وکلاء کو گرمیوں میں گاؤن کے بجائے صرف کوٹ استعمال کرنے کی اجازت دی ہے۔
ہائی کورٹ کے وکلاء کے لیے صرف سردیوں کے موسم میں اسے 5 ماہ تک یونیفارم کے طور پر استعمال کرنا لازمی ہے۔ رواں سال اپریل کے آغاز میں وکلاء کو گاؤن پہننے سے استثنیٰ دیا گیا تھا اور اب یکم نومبر سے ان پر دوبارہ گاؤن پہننے پر پابندی ہوگی۔
تبصرے