مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کا بشریٰ بی بی کے سعودی عرب سے متعلق بیان پر ردعمل
- 22, نومبر , 2024
نیوز ٹوڈے : پاکستان مسلم لیگ کے رہنماؤں نے بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے سعودی عرب سے متعلق بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اپنے ردعمل میں کہا کہ سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا، ہمیں سعودی عرب کے ساتھ قریبی تعلقات پر فخر ہے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کو سیاسی مفادات کے لیے نشانہ بنانا افسوسناک ہے، سیاسی قوتیں اپنے مقاصد کے لیے خارجہ پالیسی پر سمجھوتہ کرنے سے گریز کریں۔بشریٰ بی بی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ وہ ان سے گھڑی لے کر بیچ سکتے ہیں اور کروڑوں کا منافع کما سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب یہ کہانی چل رہی ہے کہ باجوہ نے کسی سے بات کی اور کسی اور سے بات کی، وہ سیاسی فائدے کے لیے کہاں تک جا سکتے ہیں۔
بشریٰ بی بی کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ اب شریعت کارڈ بھی استعمال ہوگا۔
وفاقی وزیراطلاعات عطاء تارڑ نے بشریٰ بی بی کے سعودی عرب سے متعلق بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بشریٰ بی بی نے جس ملک پر الزام لگایا تھا اسی ملک میں اپنی بیٹی کی شادی کی اور اسی ملک نے انہیں تحفے دیے جو بشریٰ بی بی نے بلیک مارکیٹ میں بیچے۔
انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی نہ تو پڑھی لکھی ہیں اور نہ ہی انہیں خارجہ پالیسی کا کوئی علم ہے۔ کیا ممالک اس طرح بات کرتے ہیں؟وزیر اطلاعات نے کہا کہ بشریٰ بی بی نے سعودی عرب پر الزام لگا کر گھناؤنا فعل کیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اپنے ایک ویڈیو بیان میں بشریٰ بی بی نے دعویٰ کیا تھا کہ جب عمران خان ننگے پاؤں مدینہ گئے اور واپس آئے تو باجوہ (سابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ) کو کالز آنے لگیں۔ باجوہ سے کہا گیا کہ یہ کون ہے جو آپ اپنے ساتھ لائے ہیں، ہمیں ایسے لوگ نہیں چاہیے۔
بشریٰ بی بی کے مطابق باجوہ کو کہا گیا کہ ہم ملک میں شریعت کا خاتمہ شروع کر رہے ہیں اور آپ فلاں شخص کو لے کر آئے۔ کہنے لگے ہم ایسے لوگ نہیں چاہتے۔ تب سے انہوں نے ہمارے خلاف افواہیں پھیلانا شروع کر دیں، میرے خلاف افواہیں پھیلانا شروع کر دیں، انہوں نے پی ٹی آئی کے بانی کو یہودی ایجنٹ کہنا شروع کر دیا۔
تبصرے