کوئی مذاکرات نہیں، جو ڈی چوک پہنچے گا اسے گرفتار کر لیا جائے گا، وزیر داخلہ

وزیر داخلہ

نیوز ٹوڈے :   وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ جو بھی ڈی چوک پہنچے گا اسے گرفتار کر لیا جائے گا، وہ آئیں گے ہم انہیں جانے دیں گے، ایسا نہیں ہوگا، 5 منٹ تک فائرنگ ہوئی تو ایک شخص بھی نظر نہیں آئے گا۔ بیلاروس کے صدر بحفاظت واپس پہنچ گئے، اہلکاروں کی شہادت اور زخمی ہونے کے ذمہ داروں کو کال دینے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جو بھی ڈی چوک پہنچے گا اسے گرفتار کر لیا جائے گا، وہ آئیں گے ہم انہیں جانے دیں گے، ایسا نہیں ہوگا، ہم پر میانوالی میں فائرنگ کی گئی، وہ لاشیں ڈھونڈ رہے تھے، ہمارے تمام لوگ گولیوں سے زخمی ہوئے ہیں، اگر میں ان پر گولی چلائی تھی، وہ پتھر گڑھ سے آگے نہیں جا سکتے تھے، اگر پانچ منٹ تک فائرنگ ہوتی ہے تو ایک بھی شخص نظر نہیں آئے گا، کسی پولیس والے کے پاس اسلحہ نہیں، پولیس والوں کے پاس لاٹھی ہے، آنسو گیس ہے۔ گولے

مذاکرات کے حوالے سے محسن نقوی کا کہنا تھا کہ مذاکرات چند گھنٹے ہونے چاہئیں، کوئی بات چیت نہیں ہوتی، یہ واضح کرتا چلوں، پہلی کوشش یہ ہے کہ لوگوں کی جانیں نہ جائیں، دوسری، تیسری کوشش یہ ہے کہ لوگوں کی جان نہ جائے۔ ہماری کوشش ہے کہ اپنے لوگوں کی جانیں بچائیں۔ انہوں نے کہا کہ بیرسٹر گوہر سے جیل میں ملاقات ہوئی ہے، پی ٹی آئی کے اپنے اندرونی مسائل ہیں، کچھ وقت انتظار کریں، کھل کر بات کروں گا، پی ٹی آئی والے جواب دیں، اس کے بعد کھل کر بتاؤں گا۔

اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کے تشدد سے جاں بحق ہونے والے پولیس کانسٹیبل مبشر بلال کی نماز جنازہ پولیس لائنز ہیڈ کوارٹر پنڈی میں ادا کی گئی۔نماز جنازہ میں وزیر داخلہ محسن نقوی اور آئی جی پنجاب، سی پی او راولپنڈی اور آر پی او راولپنڈی نے شرکت کی۔شہید مبشر بلال کی میت ان کے آبائی گاؤں روانہ کی جائے گی۔

اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ احتجاج کی کال دینے والے پولیس اہلکار کی شہادت کے ذمہ دار ہیں، مبشر کو فرائض کی ادائیگی کے دوران شہید کیا گیا، ذمہ داروں کو سزا دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ گولی کا جواب گولی سے دینا بہت آسان تھا، پولیس اہلکاروں پر گولی چلائی گئی لیکن ہم نے گولی کا جواب نہیں دیا، ہم حالات اور ملک کو محفوظ بنانے کے لیے تیار ہیں، احتجاج کی کال دینے والے ضرور کریں گے۔ سزا دی جائے، راولپنڈی پولیس اہلکاروں کے سامنے گولیاں چلائی گئیں، ہم نے صرف آنسو گیس کا استعمال کیا۔

اسلام آباد پولیس کے دو اہلکار شدید زخمی ہیں، ہم شہداء اور ان کے اہل خانہ سے وعدہ کرتے ہیں کہ ان کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، تمام لوگوں کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں گے، پنجاب پولیس کو بہت نقصان پہنچا ہے۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے پرتشدد مظاہرین کی جانب سے پتھراؤ اور فائرنگ سے اب تک 115 پولیس اہلکار زخمی اور ایک کانسٹیبل شہید ہو چکا ہے۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+