پی ٹی آئی پر پابندی کی قرارداد منظور
- 29, نومبر , 2024
نیوز ٹوڈے : بلوچستان اسمبلی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر پابندی عائد کرنے کی قرارداد منظور کرلی۔بلوچستان اسمبلی کا اجلاس سپیکر عبدالخالق اچکزئی کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں صوبائی وزیر سلیم احمد کھوسہ نے تحریک انصاف پر پابندی کی قرارداد ایوان میں پیش کی۔
قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ وفاقی حکومت پی ٹی آئی پر فوری پابندی یقینی بنائے۔ قرارداد کے متن کے مطابق پی ٹی آئی ملکی تاریخ میں سیاسی انتشار پسند گروپ کی شکل اختیار کر چکی ہے۔ قرارداد میں یہ بھی کہا گیا کہ خیبرپختونخوا اسمبلی کی سیکیورٹی فورسز کے خلاف قرارداد حقائق کے بالکل برعکس ہے۔
دوسری جانب اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے ارکان نے اس قرارداد کی مخالفت کی، ان کا کہنا تھا کہ کسی سیاسی جماعت پر پابندی لگانا اچھی روایت نہیں، جس کے بعد اپوزیشن ارکان ایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔ ملاقات کے دوران سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ اگر آج پی ٹی آئی پر پابندی لگتی ہے تو پیپلز پارٹی اور ن لیگ پر بھی اعتماد کیا جا سکتا ہے۔ میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ پی ڈی ایم پارٹیاں اس پر پابندی لگانے کی بات کریں گی۔ ڈر ہے کہ آپ لوگوں کو پی ٹی آئی میں شامل ہونا پڑے گا۔
نواب اسلم رئیسانی نے کہا کہ وہ اس قرار داد کی مخالفت کرتے ہیں، سب کو برابری کا میدان دیا جائے، مسائل کو مذاکرات سے حل کیا جائے اور پی ٹی آئی کے بانی کو رہا کیا جائے۔ مولانا ہدایت الرحمان نے قرار داد کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ چونکہ ایم کیو ایم پر پابندی نہیں لگائی گئی اس لیے پی ٹی آئی پر بھی پابندی نہیں لگنی چاہیے، پارٹی کو کارکنوں کے اعمال کی سزا نہ دی جائے۔ اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔
تبصرے