اکثر لوگوں کا پسندیدہ کھانا جو گھٹنوں کے درد کا سبب بن سکتا ہے
- 05, دسمبر , 2024
نیوز ٹوڈے : بہت سے لوگوں کو گھٹنوں میں درد ہوتا ہے اور اس کی وجہ سے روزمرہ کے معمول کے کاموں کو انجام دینا مشکل ہو جاتا ہے۔ہڈیوں، ٹشوز، ریشوں اور مسلز کے پیچیدہ نظام کی وجہ سے گھٹنوں کے جوڑ کافی کمزور ہوتے ہیں۔گھٹنوں کے درد والے لوگوں کے لیے چلنا اور یہاں تک کہ سیدھا کھڑا ہونا بھی تکلیف دہ ہے۔
لیکن موجودہ دور میں لوگوں کا پسندیدہ کھانا انہیں گھٹنوں کے درد میں مبتلا کر رہا ہے۔ یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی ہے۔یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ الٹرا پروسیسڈ فوڈز کا زیادہ استعمال گھٹنوں کے درد کے خطرے کو نمایاں طور پر بڑھا دیتا ہے۔
واضح رہے کہ الٹرا پروسیسڈ فوڈز کو تیاری کے دوران کئی بار پروسیس کیا جاتا ہے اور ان میں نمک، چینی اور دیگر مصنوعی اجزا بہت زیادہ ہوتے ہیں جب کہ صحت کے لیے فائدہ مند غذائی اجزاء جیسے فائبر کی مقدار بہت کم ہوتی ہے۔
الٹرا پروسیسڈ فوڈز میں روٹی، فاسٹ فوڈز، مٹھائیاں، کافی، کیک، اسنیکس، ناشتے کے سیریلز، چکن اور فش نگٹس، انسٹنٹ نوڈلز، شوگر ڈرنکس اور سوڈا شامل ہیں۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ ان کھانوں میں چربی کی زیادہ مقدار اس خطرے کو بڑھاتی ہے۔اس تحقیق میں 666 افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا جو جوڑوں کے درد سے پاک تھے۔
ان میں سے زیادہ تر لوگ موٹے تھے اور ان کی خوراک کا 40 فیصد الٹرا پروسیسڈ فوڈز پر مشتمل تھا۔نتائج سے معلوم ہوا کہ جتنی زیادہ الٹرا پروسیسڈ فوڈز کا استعمال کیا گیا، اتنی ہی زیادہ چربی ران کے پٹھوں میں جمع ہوئی۔ رانوں میں جمع اضافی چربی گھٹنے یا کولہے کے درد کا سبب بن سکتی ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ آپ جتنے زیادہ جسمانی طور پر متحرک ہوں گے، اتنا ہی زیادہ آپ الٹرا پروسیسڈ فوڈز کھاتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ طرز زندگی میں تبدیلی جیسے متوازن غذا کھانا اور باقاعدگی سے ورزش کرنا موٹاپے کو روکنے اور گھٹنوں کے درد کے خطرے کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جوڑوں کا درد دنیا بھر میں بڑھتا ہوا مسئلہ ہے۔ محققین کے مطابق چونکہ یہ مسئلہ موٹاپے اور طرز زندگی کی خراب عادات سے جڑا ہوا ہے اس لیے طرز زندگی میں تبدیلیاں آپ کو اس سے بچا سکتی ہیں۔
اس تحقیق کے نتائج ریڈیولاجیکل سوسائٹی آف نارتھ امریکہ کے سالانہ اجلاس میں پیش کیے گئے۔
تبصرے