پی ٹی آئی کے بانی کی جان کو خطرہ ہے، فیصل واوڈا

فیصل واوڈا

نیوز ٹوڈے :   سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے بانی کی جان کو خطرہ ہے اور یہ خطرات ان کے پیروکاروں سے ہیں۔

سینیٹر فیصل واوڈا نے آج کراچی کے علاقے بہادر آباد میں ایم کیو ایم رہنماؤں سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی جان کو خطرہ ہے۔ ان کی جان پر سیاست کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس وقت عمران خان کی سب سے زیادہ وفادار ان کی بہنیں ہیں۔ عمران خان کی جان ان کی اہلیہ اور پیروکاروں سے بچانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی میں بھی اچھے لوگ ہیں۔ وہ اسے پابندی سے بچانے کی کوشش کریں گے۔ بیرسٹر گوہر، سلمان اکرم، علی ظفر پی ٹی آئی میں اچھے چہرے ہیں، بانی کی زندگی کا سودا نہیں کریں گے۔

فیصل واوڈا نے مزید کہا کہ ملک روزانہ دھرنوں اور احتجاج کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ وفاقی حکومت کے ساتھ مشترکہ اجلاس بھی ہوگا۔ بانی پی ٹی آئی کے مینڈیٹ کو بھی تسلیم اور احترام کرنا چاہیے۔ تمام جماعتیں مل کر نہ بیٹھیں تو ملک آگے نہیں بڑھے گا۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی کو ان کے جرائم کی سزا مل رہی ہے۔ عمران خان نے اس سے پہلے بھی سول نافرمانی کی کال دی تھی اور اسے بنی گالہ کے بلوں سے بھر دیا تھا۔

سول نافرمانی کے لیے 14 دسمبر کی ڈیڈ لائن اس لیے دی گئی ہے کہ فیض حمید سے متعلق فیصلہ آجائے گا، لیکن بتاتا چلوں کہ فیض حمید سے متعلق فیصلہ 14 دسمبر سے پہلے آجائے گا۔ سول نافرمانی کے غبارے سے ہوا نکل جائے گی۔ 

فیصل واوڈا نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا مولا جٹ کی سیاست کر رہے ہیں جو زیادہ دیر نہیں چلے گی۔ ملک مزید دھرنوں اور عوام کے ساتھ ناانصافی برداشت نہیں کر سکتا۔ عدلیہ سے گزارش ہے کہ پارلیمنٹ کے بنائے ہوئے قانون کا احترام کرے۔

سینیٹر فیصل واوڈا نے یہ بھی کہا کہ جب میں کہیں جاتا ہوں تو بہت سے لوگوں کو بخار ہو جاتا ہے۔ میں اس چیونٹی کا کردار ادا کر رہا ہوں جو ہاتھی کو گرا دیتی ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ چیزوں کو عزت کے ساتھ اور اپنے ہاتھ مروڑ کر کیسے انجام دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ پر تنقید کرنے سے سیاست اچھی نہیں بری ہوتی ہے۔ تیسری دنیا کے ملک میں اسٹیبلشمنٹ اور عدالتوں کا کردار ہوتا ہے، جسے ختم نہیں کیا جا سکتا۔فیصل واوڈا نے کہا کہ ایم کیو ایم کی قومی اسمبلی میں 22 نشستیں ہیں، ان کے مینڈیٹ کو تسلیم کیا جائے۔ وفاقی حکومت کو یہ بھی بتانا ہوگا کہ ایم کیو ایم کی نمائندگی ضروری ہے۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+