گاڑیوں کے مالکان کے لیے اہم خبر

گاڑیوں کے مالکان

نیوز ٹوڈے :    گاڑیوں کے مالکان کے لیے اہم اپ ڈیٹ جاری کر دیا گیا، قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا حالیہ اجلاس ہوا۔ جس میں گاڑیوں کی تاخیر سے رجسٹریشن پر عائد کیے جانے والے جرمانے پر بات کی گئی۔ اجلاس میں گاڑیوں کے مالکان کے لیے ایک اہم اپ ڈیٹ جاری کر دیا گیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق کمیٹی نے اسلام آباد کے ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) کی جانب سے گاڑیوں کی رجسٹریشن کے حوالے سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کا جائزہ لیا۔ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈی سی نے کہا کہ 2 اگست کو ایک نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا جس میں 1000cc سے 3000cc تک کی گاڑیوں کی تاخیر سے رجسٹریشن پر جرمانے عائد کیے گئے تھے۔

اس سے قبل اکتوبر 2024 میں سندھ حکومت نے اعلان کیا تھا کہ گاڑیوں کی رجسٹریشن اور ٹرانسفر کی سہولیات یکم جنوری 2025 سے آن لائن دستیاب ہوں گی، جس کا مقصد عوام کی سہولت میں اضافہ کرنا ہے۔ یہ فیصلہ سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کی زیر صدارت محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے اجلاس میں کیا گیا۔

محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’یہ اقدام شہریوں کو اپنے گھروں سے گاڑیوں کی رجسٹریشن اور ٹرانسفر کرنے کے ساتھ ساتھ موٹر وہیکل ٹیکس کی آن لائن ادائیگی کو ممکن بنائے گا۔ لین دین کو ختم کرکے، حکومت کا مقصد عوام کے لیے سہولت کو بڑھانا اور ٹیکس ادائیگی کے نظام میں زیادہ شفافیت کو فروغ دینا ہے۔

ڈی سی نے مزید بتایا کہ حکومت نے تاخیر سے رجسٹریشن جرمانے کی مد میں 260 ملین روپے جمع کر لیے ہیں۔ کمیٹی کے رکن طارق فضل چوہدری نے تاخیر سے رجسٹریشن جرمانے ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔اس معاملے کی مزید وضاحت کرتے ہوئے، ڈی سی نے روشنی ڈالی کہ موٹروے جرمانے میں 2500 روپے تک اضافے سے خلاف ورزیوں میں مؤثر کمی آئی ہے۔

کمیٹی کی رکن زرتاج گل نے رجسٹریشن کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ماہرین سے مشاورت کا مشورہ دیا۔کمیٹی کے چیئرمین خرم شہزاد نواز نے استفسار کیا کہ کیا کمیٹی ڈی سی کا نوٹیفکیشن معطل کر سکتی ہے؟ تاہم وزارت قانون کے نمائندے نے واضح کیا کہ کمیٹی کے پاس نوٹیفکیشن معطل کرنے کا اختیار نہیں ہے۔

کمیٹی نے ڈی سی اسلام آباد اور کار ایسوسی ایشن کو مل کر معاملہ حل کرنے کی ہدایت کی۔ اسی اجلاس میں کمیٹی نے کوسٹ گارڈ ترمیمی بل کی منظوری دی اور نیچرلائزیشن ایکٹ ترمیمی بل اور فوجداری قانون ترمیمی بل پر بحث کو اگلی میٹنگ تک موخر کر دیا۔



 

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+