خیبرپختونخوا کے بلدیاتی نمائندے فنڈز کی عدم ادائیگی کے خلاف احتجاج کے لیے اڈیالہ پہنچ گئے

احتجاج

نیوز ٹوڈے :    خیبرپختونخوا کے سیکڑوں بلدیاتی نمائندے فنڈز کی عدم ادائیگی پر وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کے خلاف احتجاج کے لیے اڈیالہ جیل پہنچ گئے۔راولپنڈی پولیس نے بلدیاتی نمائندوں کے قافلے کو اڈیالہ جیل کے قریب روک کر جیل کی طرف جانے سے روک دیا۔ ہاتھوں میں بینرز اٹھائے خیبر پختونخوا کے بلدیاتی نمائندوں نے اڈیالہ جیل روڈ بلاک کر دی۔

مظاہرین نے خیبرپختونخوا حکومت اور وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کے خلاف نعرے لگائے اور مطالبہ کیا کہ پی ٹی آئی کے بانی ان کے مطالبات کی منظوری میں اپنا کردار ادا کریں۔

خیبرپختونخوا کے بلدیاتی نمائندوں کا کہنا تھا کہ کے پی حکومت نے تین سال سے ان کے فنڈز روکے ہوئے ہیں، پی ٹی آئی کے بانی کو متعدد خطوط بھیجے گئے، سال 2022 میں صوبائی حکومت نے لوکل گورنمنٹ ترمیمی ایکٹ پاس کیا، ترمیمی ایکٹ کے ذریعے پی ٹی آئی کے اختیارات میں اضافہ ہوا۔ منتخب نمائندوں کو ختم کر دیا گیا، صوبائی مالیاتی کمیشن ایوارڈ کے تحت بلدیاتی نمائندوں کو تین سال تک ایک پیسہ بھی نہیں دیا گیا۔

احتجاج کرنے والے بلدیاتی نمائندوں کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور سے کئی ملاقاتیں کیں، انہوں نے فنڈز اور اختیارات کی بحالی کے وعدے کیے لیکن ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا، اڈیالہ جیل کے بانی اپنی آواز عوام تک پہنچانے آئے ہیں۔

مردان کے میئر نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ بانی پی ٹی آئی کو بتانا چاہتے ہیں کہ پی ٹی آئی وفاقی سطح پر قانون اور آئین کی بات کرتی ہے لیکن صوبائی سطح پر بلدیاتی نمائندوں کے ساتھ ناانصافی کیوں کی جارہی ہے۔

بلدیاتی نمائندوں کی قیادت کا کہنا تھا کہ وہ اپنے مطالبات کے لیے اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج ریکارڈ کرانے آئے ہیں۔ صوبے میں بلدیاتی نمائندوں کی تعداد 30 ہزار ہے۔ بانی تحریک انصاف سے مطالبہ کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں پی ٹی آئی کی حکومت ہے جو انصاف اور قانون کی بات کرتی ہے۔ بلدیاتی نمائندوں کو ان کے حقوق کیوں نہیں دئیے جا رہے؟ خیبرپختونخوا میں تین سال سے مقامی سطح پر ترقی کے جمود کی بڑی وجہ بلدیاتی نمائندوں کو فنڈز اور اختیارات کی عدم فراہمی ہے۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+