ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل کی دوڑ، اب بھارت اور آسٹریلیا آمنے سامنے
- 30, دسمبر , 2024

نیوز ٹوڈے : جنوبی افریقہ نے سنچورین ٹیسٹ میں پاکستان کو شکست دے کر آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ (ڈبلیو ٹی سی) فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا، جس کے بعد فائنل کی دوسری ٹیم بھارت اور آسٹریلیا سے ٹکرائے گی۔
اتوار کو جنوبی افریقہ نے 2 میچوں کی سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستان کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد 2 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز میں 1-0 کی برتری حاصل کر لی اور پہلی بار ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں بھی جگہ بنا لی۔
پاکستان کے خلاف 2 میچوں کی ٹیسٹ سیریز کے آغاز سے قبل، جنوبی افریقہ کو ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے کے لیے صرف ایک میچ جیتنا تھا۔
تاہم پاکستان کو پہلے ٹیسٹ میں شکست دینے کے بعد سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ کے نتیجے کا جنوبی افریقہ پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ کیونکہ پروٹیز اگلے سال جون میں لارڈز میں ہونے والے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل کے لیے پہلے ہی کوالیفائی کر چکے ہیں۔
ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ پوائنٹس ٹیبل پر اس وقت جنوبی افریقہ پہلے، آسٹریلیا دوسرے اور بھارت تیسرے نمبر پر ہے۔
پہلے ٹیسٹ میں پاکستان کی شکست کے بعد اب بھارت اور آسٹریلیا ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں جگہ بنانے کے لیے سخت دوڑ میں ہیں۔ بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان 5 میچوں پر مشتمل بارڈر گواسکر ٹرافی کے 3 میچز کھیلے جا چکے ہیں جبکہ چوتھا میچ میلبورن میں جاری ہے اور اس کا 4 روزہ کھیل مکمل ہو گیا ہے۔ پیر کو میچ کا آخری دن ہوگا۔
سیریز اب تک 1-1 سے برابر ہے جبکہ ایک ٹیسٹ ڈرا ہوا تھا۔
آسٹریلیا اور بھارت کی ٹیمیں، جو بارڈر-گواسکر ٹرافی میں ایک دوسرے کے خلاف مدمقابل ہیں، اگر وہ ڈبلیو ٹی سی فائنل میں اپنی جگہ کو یقینی بنانا چاہتے ہیں تو کسی غلطی کی متحمل نہیں ہو سکتیں۔
WTC فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے کے لیے انڈیا یا آسٹریلیا کو کیا کرنا پڑے گا؟
بارڈر-گواسکر ٹرافی کا تیسرا ٹیسٹ ڈرا ہونے کے بعد، ہندوستان کے پوائنٹس کی اوسط 57.29 سے گھٹ کر 55.88 ہوگئی، جب کہ آسٹریلیا کے پوائنٹس کی اوسط 58.89 ہے۔
میلبورن ٹیسٹ کے بعد ہندوستان کے پاس صرف ایک میچ باقی ہے جبکہ آسٹریلیا کے ابھی 3 میچ باقی ہیں۔آسٹریلیا کو بھارت کے خلاف سیریز کے بعد سری لنکا کے خلاف 2 ٹیسٹ میچوں کی سیریز بھی کھیلنی ہے۔
اگر ہندوستان آسٹریلیا کے خلاف میلبورن ٹیسٹ جیت جاتا ہے اور سیریز کا آخری ٹیسٹ، جو سڈنی میں ہونا ہے، آسٹریلیا جیت جاتا ہے اور سیریز 2-2 سے ڈرا ہو جاتی ہے، تو ہندوستان 126 پوائنٹس اور اوسط کے ساتھ اپنا ڈبلیو ٹی سی سائیکل55.26 پوائنٹس مکمل کر لے گا۔ ۔
تاہم، اس کے بعد آسٹریلیا سری لنکا کے خلاف دونوں ٹیسٹ ڈرا کر کے یا کم از کم ایک جیت کے ساتھ بھارت کو پیچھے چھوڑ سکتا ہے اور ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل کے لیے کوالیفائی کر سکتا ہے۔
اگر آسٹریلیا میلبورن ٹیسٹ جیتتا ہے لیکن سڈنی میں ہار جاتا ہے تو یہی صورتحال ہو گی۔ سیریز کے آخر میں 2-2 سے برابر ہونا ضروری ہے۔
اگر ہندوستان میلبورن ٹیسٹ ڈرا کرتا ہے اور سڈنی میں جیت جاتا ہے، تو وہ 130 پوائنٹس اور 57.01 پوائنٹس کی اوسط کے ساتھ ڈبلیو ٹی سی سائیکل مکمل کرے گا۔
اس صورت میں آسٹریلیا کو WTC فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے کے لیے سری لنکا کو 0-2 سے شکست دینا ہوگی۔
اگر ہندوستان میلبورن ٹیسٹ ہار جاتا ہے لیکن سڈنی ٹیسٹ ڈرا کرنے میں کامیاب ہو جاتا ہے تو ہندوستانی ٹیم 118 پوائنٹس کے ساتھ اپنے WTC سائیکل کا خاتمہ کر دے گی۔ تاہم آسٹریلیا سری لنکا کے خلاف سیریز کے اختتام تک اسے پیچھے چھوڑ کر فائنل میں جا سکتا ہے۔
اگر ہندوستان میلبورن اور سڈنی دونوں ٹیسٹ ڈرا کرتا ہے، تو وہ 122 پوائنٹس اور 53.50 پوائنٹس کی اوسط کے ساتھ ڈبلیو ٹی سی سائیکل ختم کرے گا۔اس صورت میں آسٹریلیا کو بھارت کو پیچھے چھوڑ کر فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے کے لیے سری لنکا کے خلاف کم از کم ایک میچ جیتنا ہوگا۔
بظاہر، موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے، آسٹریلیا کے پاس بھارت سے بہتر موقع ہے کہ وہ بارڈر-گاوسکر ٹرافی جیت کر آسانی سے اگر لیکن صورت حال سے نکل کر ایک بار پھر ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا فائنل کھیلے۔
ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ پوائنٹس کیسے دیئے جاتے ہیں؟
ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں، ہر ٹیم 2 سال کے چکر میں میچ کھیلتی ہے۔ موجودہ سائیکل جون 2023 میں شروع ہوا اور جون 2025 میں ختم ہوگا۔
سائیکل کے دوران، ہر ٹیم 6 ٹیسٹ سیریز کھیلتی ہے، جن میں سے 3 گھر پر اور 3 باہر ہوتی ہیں۔ ہر جیتنے والی ٹیم کو 6 پوائنٹس ملتے ہیں۔ اگر میچ ٹائی ہوتا ہے تو دونوں ٹیموں کو 6، 6 پوائنٹس ملتے ہیں اور اگر میچ ڈرا ہوا تو دونوں ٹیموں کو 4، 4 پوائنٹس ملتے ہیں۔
تاہم، اگر کوئی ٹیم اپنی 6 ٹیسٹ سیریز کے دوران تعداد کے لحاظ سے کم یا زیادہ ٹیسٹ میچ کھیلتی ہے، تو اسے میچ جیت کر حاصل کردہ پوائنٹس کو دیکھ کر فیصد کے طور پر شمار کیا جائے گا، یعنی 12 پوائنٹس میں سے 100 فیصد جیت، ڈرا کے لیے 6 پوائنٹس، یعنی 50 فیصد، اور ڈرا کے لیے 4 پوائنٹس، یعنی 33.3 فیصد۔ سست اوور ریٹ کی وجہ سے ٹیموں کے پوائنٹس بھی کم ہو سکتے ہیں۔
کونسی ٹیموں نے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ جیتی ہے؟
آئی سی سی نے 2019 میں ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا اعلان کیا تھا اور 2021 میں پہلے فائنل میں نیوزی لینڈ نے بھارت کو شکست دی تھی، جب کہ بھارت کو 2023 کے فائنل میں آسٹریلیا کے ہاتھوں شکست کا مزہ چکھنا پڑا تھا۔
ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا فائنل کب کھیلا جائے گا؟
تیسری عالمی ٹیسٹ چیمپئن شپ کا فائنل 11 جون 2025 کو انگلینڈ کے تاریخی لارڈز گراؤنڈ میں شروع ہوگا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ جنوبی افریقہ کے ساتھ کون سی ٹیم فائنل کھیلے گی۔

تبصرے