حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات میں تعطل کا خدشہ
- 06, جنوری , 2025
نیوز ٹوڈے : سابق سپیکر قومی اسمبلی اور پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کے رکن اسد قیصر نے تحریری مطالبات کو رسمی قرار دیتے ہوئے مذاکرات پر نئے سوالات کھڑے کر دیے جس سے حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات میں تعطل کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
اسد قیصر نے موقف اختیار کیا کہ ملاقاتوں کے دوران جو کچھ ہم نے کہا وہ ’منٹس‘ بن گیا ہے اور اسے تحریری مطالبات سمجھا جائے۔ کاغذات دینا یا نہ دینا ایک ’فارمیلٹی‘ ہے، اسد قیصر کے بیان کے بعد مذاکرات پر نئے سوالات اٹھ گئے ہیں۔ سیاسی مبصرین نے اسد قیصر کے بیان کو 'نئی شرائط' سے تعبیر کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے گزشتہ دو مذاکراتی اجلاسوں میں کی گئی اپنی یقین دہانیوں پر یو ٹرن لیا ہے، حالانکہ دونوں مشترکہ بیانات میں پی ٹی آئی رہنماؤں نے حکومت سے تحریری مطالبات دینے کا وعدہ کیا تھا۔
اسد قیصر کا یہ بھی کہنا تھا کہ عمران خان کے علاوہ جیل میں قید پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں سے بھی ملاقات کریں۔
تبصرے