مریم نواز حکومت کا کسانوں سے گندم خریدنے سے انکار، گندم کی امدادی قیمت مقرر نہ کرنے کا فیصلہ

مریم نواز حکومت

نیوز ٹوڈے :    محکمہ خوراک پنجاب اور وفاقی حکومت کا محکمہ پاسکو بند کرنے کا فیصلہ، کسان تنظیموں نے مالی تباہی کا خدشہ ظاہر کر دیا
مریم نواز حکومت کا کسانوں سے گندم خریدنے سے انکار، گندم کی امدادی قیمت مقرر نہ کرنے کا فیصلہ، محکمہ خوراک پنجاب اور وفاقی حکومت کا محکمہ پاسکو بند کرنے کا فیصلہ، کسان تنظیموں نے مالی تباہی کا خدشہ ظاہر کردیا۔ تفصیلات کے مطابق مریم نواز کی پنجاب حکومت نے کسانوں کے مطالبے کے باوجود اس سال بھی کسانوں سے گندم نہ خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔
جبکہ پنجاب حکومت نے رواں سال گندم کی امدادی قیمت مقرر نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ پنجاب اور وفاقی حکومت نے پاسکو ادارے کو بھی بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ حکومت کا موقف ہے کہ پاسکو میں کرپشن ہے جس کی وجہ سے اس گندم خریداری ادارے کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پنجاب حکومت کے اس فیصلے سے کسان اپنی فصل فروخت کرنے کے لیے مکمل طور پر نجی منڈی کے رحم و کرم پر ہو جائیں گے۔

کسان تنظیموں نے پنجاب حکومت کے فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس فیصلے سے کسان معاشی طور پر تباہ ہو جائیں گے، کسانوں کو ان کی فصلوں کی مناسب قیمت نہیں ملے گی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب حکومت نے گوداموں میں ذخیرہ شدہ گندم اب فلور ملوں کو بھیجنا شروع کر دی ہے۔ اس حوالے سے کسان تنظیموں کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے کسانوں کی گندم کون خریدے گا۔

نئی فصل بوئی گئی لیکن خریداری نہ ہوئی تو کیا ہوگا؟ حکومت نے کسانوں کی گندم نہ خریدی تو کسان برباد ہو جائیں گے۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال پنجاب حکومت نے گندم کی کٹائی کے عین وقت پر گندم نہ خریدنے کا اعلان کیا تھا۔ پنجاب حکومت کے اس فیصلے سے کسانوں کو بھاری مالی نقصان اٹھانا پڑا۔ جبکہ کسان تنظیموں نے خبردار کیا تھا کہ پنجاب حکومت کے گندم کی خریداری نہ کرنے کے فیصلے کے باعث کسان اگلے سیزن میں گندم نہیں اگائیں گے۔ پنجاب حکومت کے فیصلے کی وجہ سے کسانوں کو بھاری مالی نقصان ہوا، اس لیے ان کے پاس گندم اگانے کے پیسے نہیں ہیں۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+