جہیز لینے یا دینے والوں کو کتنے سال قید ہو گی؟

جہیز

نیوز ٹوڈے :   قومی اسمبلی کے اجلاس میں نجی کارروائی کے روز ارکان قومی اسمبلی کے متعدد بل متعلقہ کمیٹیوں کو بھجوائے گئے۔ اجلاس میں اپوزیشن نے احتجاج کیا اور نعرے بازی کی۔ وفاقی دارالحکومت میں جہیز کی ممانعت سے متعلق بل پی پی ایم ایل اے شرمیلا فاروقی نے پیش کیا جسے قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق شرمیلا فاروقی نے قومی اسمبلی میں جہیز کے رواج کے خلاف بل پیش کیا جس میں جہیز لینے اور دینے والے دونوں فریقوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

بل کا اطلاق اسلام آباد کی حدود میں ہوگا۔ بل کے بعد جہیز کا رواج جاری رکھنے والوں کو 5 سال تک کی سزا ہو سکتی ہے جبکہ اس کے علاوہ کم از کم ڈھائی لاکھ یا جہیز کی مالیت کے برابر جرمانہ بھی ہو سکتا ہے۔ اس کا اطلاق دولہا اور دلہن کو دیے گئے تحائف پر نہیں ہوگا، تاہم، براہ راست یا بالواسطہ طور پر جہیز کا مطالبہ کرنے پر کم از کم 2 سال کی سزا اور کم از کم 250,000 روپے جرمانہ ہو گا۔

عدالت مخصوص وجوہات کی بنا پر سزا کو ایک سال سے کم کر کے آٹھ ماہ کر سکتی ہے جبکہ جہیز سے متعلق اشتہارات پر بھی پابندی ہو گی۔ اگر کوئی رشتہ داری کے لیے جائیداد یا کاروبار کی پیشکش کرتا ہے تو وہ سزا کا مستحق ہوگا۔ سزا 2 سال ہو گی جبکہ 10 لاکھ روپے جرمانہ ہو گا۔ 100,000 بھی لگایا جا سکتا ہے۔ ایکٹ کے تحت، یہ جرائم ناقابل ضمانت، ناقابل ضمانت ہوں گے۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+