قطری وزیراعظم نے غزہ جنگ بندی معاہدے کا اعلان کر دیا
- 16, جنوری , 2025
نیوز ٹوڈے : قطری وزیراعظم نے غزہ جنگ بندی معاہدے کا اعلان کر دیا۔6 ہفتوں کی جنگ بندی 3 مرحلوں میں عمل میں لائی جائے گی جس میں سویلین قیدیوں کا مرحلہ وار تبادلہ اور جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات ہوں گے۔دوسرے مرحلے میں حماس اسرائیلی فورسز کے زیر حراست قیدیوں کو رہا کرے گی اور اسرائیلی فوج غزہ میں عوامی مقامات سے انخلاء کرے گی۔ تیسرے مرحلے میں اسرائیلی افواج غزہ سے مکمل طور پر نکل جائیں گی اور غزہ کی تعمیر نو پر کام کیا جائے گا۔
قطری وزیر اعظم محمد بن عبدالرحمن بن جاسم الثانی نے کہا ہے کہ قطر، مصر اور امریکہ کی جانب سے جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کی کوششیں کامیاب رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ جنگ بندی 19 جنوری سے نافذ العمل ہو گی اور حماس اور اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے مراحل پر عمل درآمد کے لیے کام جاری ہے۔قطری وزیراعظم محمد بن عبدالرحمن بن جاسم الثانی نے غزہ میں جنگ بندی کے آغاز تک امن کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
قطری وزیراعظم نے کہا کہ یہ معاہدہ اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کا باعث بنے گا جس سے غزہ کے لیے انسانی امداد میں بھی اضافہ ہوگا۔قطری وزیراعظم نے کہا کہ ہم غزہ میں اپنے بھائیوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ معاہدے کا اطلاق اتوار سے متوقع ہے، وقت کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ معاہدے کے پہلے مرحلے میں اسرائیلی یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی شامل ہوگی۔ معاہدے کے پہلے مرحلے میں بے گھر افراد کی ان کے گھروں کو واپسی بھی شامل ہے۔
قطری وزیراعظم نے کہا کہ پہلے مرحلے میں غزہ کی پٹی سے زخمیوں کو علاج کے لیے نکالنا بھی شامل ہے۔ ہم تمام جماعتوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ اپنے وعدے پورے کریں۔دوسری جانب حماس کے رہنما سامی ابو زہری نے غیر ملکی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے جنگ بندی معاہدے کو بڑی کامیابی قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ یہ اس بات کا بھی اظہار ہے کہ اسرائیلی فوج اپنے کسی بھی اہداف میں کامیاب نہیں ہو سکی ہے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی کابینہ آج امن معاہدے کی منظوری دے گی۔
غزہ جنگ بندی معاہدے کی تفصیلات
غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کی ممکنہ تفصیلات بھی سامنے آئی ہیں۔عرب میڈیا کے مطابق غزہ جنگ بندی کا معاہدہ 3 مرحلوں پر مشتمل ہوگا، معاہدے کا پہلا مرحلہ 6 ہفتے تک جاری رہے گا۔پہلے مرحلے کے دوران اسرائیلی فوج خود کو غزہ کی سرحد کے اندر 700 میٹر تک محدود رکھے گی۔جنگ بندی کے اس مرحلے میں اسرائیل تقریباً 2000 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا جن میں 250 عمر قید بھی شامل ہیں۔
اس مرحلے میں غزہ میں 33 اسرائیلی یرغمالیوں کو بھی رہا کیا جائے گا۔پہلے مرحلے میں اسرائیل زخمیوں کو علاج کے لیے غزہ سے باہر جانے کی اجازت دے گا۔اس مرحلے کے آغاز کے 7 دن بعد اسرائیل مصر کے ساتھ رفح کراسنگ کھول دے گا۔
اس عرصے کے دوران اسرائیلی فوج مصر کے ساتھ سرحد جسے فلاڈیلفیا کوریڈور کہا جاتا ہے، سے پیچھے ہٹ جائے گی اور بعد کے مراحل میں اس علاقے سے پیچھے ہٹ جائے گی۔اس سے قبل ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا تھا کہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس اور اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے پر اتفاق کیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے جنگ بندی کے مذاکرات سے واقف ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ جنگ بندی کے معاہدے پر اتفاق کے بعد 15 ماہ سے زائد عرصے سے جاری جنگ کے خاتمے کی امید پیدا ہو گئی ہے۔
اس سے قبل فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ جنگ بندی معاہدے پر رضامندی کا اظہار کیا تھا۔عرب میڈیا الجزیرہ کے مطابق حماس نے الجزیرہ کو بتایا کہ حماس کے رہنما خلیل الحیا کی قیادت میں ایک وفد نے قطر اور مصر کے ثالثوں کو جنگ بندی معاہدے پر رضامندی سے آگاہ کر دیا ہے۔
تبصرے