امریکی صدر ٹرمپ کی دعوت پر ناشتے میں شرکت کروں گا، بلاول بھٹو

بلاول بھٹو زرداری

نیوز ٹوڈے :    چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دعوت پر ناشتے میں شرکت کروں گا۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے وفاقی کابینہ کا حصہ بننے سے متعلق سوال پر کہا کہ میں کابینہ کا حصہ نہیں بنوں گا، جب کہ شہباز شریف کی جانب سے 5 سالہ مدت پوری کرنے کے سوال پر کہا کہ چیئرمین پی پی پی نے کہا انشااللہ۔

ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ امریکا اور چین کی جیو پولیٹیکل صورتحال آپ کے سامنے ہے، چینی صدر کی دعوت ملنے کے بعد بھارت کی نمائندگی بھی ضروری تھی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی مستقل اور دائمی ہے، پاکستان کے ایٹمی اثاثے اور میزائل ٹیکنالوجی ذوالفقار علی بھٹو کا تحفہ اور بے نظیر بھٹو کی امانت ہیں۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں کوئی جج آئے تو دوسرے ججوں کو سہولتیں پیدا کرنی چاہئیں، مشکلات نہیں، یہ 26ویں آئینی ترمیم کی بات نہیں، اب یہ روایت بن چکی ہے، صرف پارلیمنٹ کے پاس ہے۔ 26ویں ترمیم کو رول بیک کرنے کا اختیار، اگر کوئی اور ادارہ آئین کو رول بیک کرتا ہے تو نہ ہم اسے قبول کریں گے اور نہ ہی کوئی اور۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے علاوہ کوئی 26ویں آئینی ترمیم کو ختم نہیں کر سکتا، بینچ آئینی ہو یا سپریم کورٹ، دونوں کو آئین اور قانون پر عمل کرنا ہو گا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دعوت نامہ موصول ہونے کے سوال پر بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دعوت پر ناشتے میں شرکت کروں گا، یہ ہماری والدہ کے دور سے چلا آ رہا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی ای سی اے ایکٹ پر میڈیا اور ڈیجیٹل میڈیا کے نمائندوں سے مشاورت ہوتی تو بہتر ہوتا، حکومت کوئی بھی قدم اٹھانے سے پہلے اتفاق رائے پیدا کرے۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+