ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ ’امریکہ فلسطینیوں کے بجائے اسرائیلیوں کو نکال کر گرین لینڈ میں آباد کرے

عباس عراقچی

نیوز ٹوڈے :   ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے غزہ سے فلسطینیوں کو نکالنے کے ٹرمپ کے منصوبے کا متبادل خیال پیش کیا ہے۔ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکا فلسطینیوں کو بے دخل کرنے کے بجائے اسرائیلیوں کو نکال کر گرین لینڈ میں بسانے کی کوشش کرے، اس طرح ایک پتھر سے دو پرندے مارے گئے۔

عرب میڈیا کے مطابق حماس اور حزب اللہ سمیت خطے میں مزاحمتی تحریکوں کو درپیش چیلنجز کے حوالے سے ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ تنظیمیں نقصانات کے باوجود خود کو دوبارہ مضبوط کر رہی ہیں۔ یہ تنظیمیں ایک خیال اور نظریے کا نام ہیں جو ہمیشہ موجود رہیں گے۔

انہوں نے ایرانی جوہری تنصیبات پر کسی بھی ممکنہ حملے کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا کہ امریکا یا اسرائیل کی جانب سے ایسے کسی بھی حملے کا فوری اور سخت جواب دیا جائے گا۔حال ہی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ مصر اور اردن کو اپنے ملک میں مزید فلسطینیوں کو آباد کرنا چاہیے۔

صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے اردنی شاہ عبداللہ سے ٹیلی فونک گفتگو میں غزہ سے مزید فلسطینیوں کو پناہ دینے کا کہا ہے جب کہ وہ مصری صدر السیسی سے بھی کہیں گے کہ وہ غزہ سے مزید لوگوں کو دوبارہ آباد کریں۔

ٹرمپ نے کہا کہ یہ منتقلی عارضی یا مستقل ہو سکتی ہے، ہم مکمل صفائی چاہتے ہیں، غزہ ایک تباہ شدہ جگہ ہے، ہم عرب ممالک کے ساتھ مل کر علیحدہ ہاؤسنگ پراجیکٹ بنانا چاہتے ہیں، جہاں وہ امن سے رہ سکیں۔تاہم عرب ممالک اور فلسطینی تنظیموں نے ٹرمپ کی تجویز کی شدید مخالفت کی ہے۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+