ولادیمیر پیوٹن کا مخالف ملکوں کے لیے نیا قانون
- 29, دسمبر , 2022
وسیم حسن
روس یوکرین جنگ کا دائرہ نیٹو اور یورپ کی سر زمین تک پھیل چکا ہے ولادیمیر پیوٹن نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ اب یہ نیا قانون ہو گا کہ اگر کوئی بھی ملک روس پر پابندی لگائے گا یا روس پر لگائی گئی پابندیوں کی حمایت کرے گا تو روس اسے ایک بوند بھی تیل نہیں بیچے گا یہ قانون فروری 2023ء سے لاگو ہو گا ۔
روس کے اس بیان سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ روس ابھی یہ جنگ ختم نہیں کرنا چاہتا بلکہ وہ یوکرین کے ہر کونے کو تباہ کردینا چاہتا ہے یوکرین کے علاقے باخموت میں اس وقت سب سے بھیانک لڑائی چل رہی ہے ۔
روس کی فوج نے اس رات اپنے سکھوئی جنگی جہازوں سے حملے کرکے یوکرین کے کئی اہم حصوں کو تباہ کر دیا ہےباخموت کے علاقے میں روسی فوج کی بمباری سے بھاری نقصان ہوا ہے۔
امریکی اور یورپی میڈیا نے کئی مرتبہ یہ دعوٰی کیا ہے کہ روس ٹوٹ چکا ہے لیکن روس کسی صورت جھکنے کا نام نہیں لے رہا روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کا کہنا ہے کہ امریکہ اور برطانیہ چاہتے ہیں کہ روس مکمل طور پر برباد ہو جائے ۔
روس نے یہ دعوٰی بھی کیا ہے کہ مغربی ملک ولادیمیر پیوٹن کو قتل کرنے کی سازش کر رہے ہیں جس کا جواب دیتے ہوئے روس نے کہا ہے کہ اگر ولادیمیر پیوٹن کی طرف کسی نے میلی آنکھ سے بھی دیکھا تو روس ایٹمی حملے میں دیر نہیں لگائے گا۔
تبصرے