روس اور ایران کے درمیان ہونے والے نئے معاہدے سے زیلینسکی کی نیندیں اڑ گئیں

      وسیم حسن 

 

    وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ روس یوکرین جنگ تھمنے کے بجائے اور بھی بڑھتی جا رہی ہے او خطرناک صورتحال اختیار کرتی جا رہی ہے  اب یوریشین ٹائمز کی ویب سائٹ نے دعوٰی کیا ہے  کہ روس بہت جلد ایران سے ایسی بلیسٹک میزائلیں خریدنے والا ہے جن کا توڑ یوکرین کے پاس نہیں ہے روس نے ایران سے فتح 1  اور ذوالفقار جیسی خطرناک میزائلیں خریدنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور اگر ایسا ہو گیا تو آنے والے دنوں میں یوکرین کی مشکلات مزید بڑھ سکتی ہیں کیونکہ اس سے پہلے ایران کے شاہد 136  جیسے خطرناک ڈرونز  یوکرین کے لیے بہت مشکلات پیدا کر رہے ہیں  لیکن اب ان نئے دعووں اور روس کے فیصلے سے یوکرین کی فوج بوکھلا گئی ہے کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ ان کے پاس جو دفاعی نظام موجود ہیں  وہ ایسی خطرناک میزائلوں کو روک نہیں سکتے ۔ 

 

   اس لیے یوکرین نے  آنے والے دنوں میں خطرناک حملوں سے بچنے کے لیے اٹلی سے اس کے خطرناک ایئر ڈیفینس سسٹم سیمپ ٹی کی مانگ کی ہے تاکہ ایران کی ان میزائلوں سے بچا جا سکے لیکن اگر اٹلی سیمپ ٹی دینے پر راضی ہو بھی جاتا ہے تب بھی ذوالفقار میزائل سے بچنا یوکرین کے لیے بہت مشکل ہے کیونکہ یہ میزائل 750 کلو میٹر تک مار کرنے والی تیز رفتار میزائل ہےاور اس میزائل میں ایسے سینسر لگے ہوئے ہیں  جن کی وجہ سے یہ کسی بھی ڈیفینس سسٹم کی پکڑ میں نہیں آتی  جبکہ ایران کی فتح 1 میزائل کم دوری پر مار کرنے والی ایسی خطرناک میزائل ہے جس کا مقابلہ کوئی ڈیفینس سسٹم نہیں کر سکتا  اس لیے یوریشین ٹائمز کے مطابق ایران اور روس کے اس نئے معاہدے نے زیلینسکی کی نیندیں اڑا دیں ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+