شمالی کوریا ایران سے بھی زیادہ روس کے قریب ہو گیا

North Korea

نیوز ٹوڈے: روس یوکرین کے جنگ کے حوالے سے یوکرین نے یہ دعوٰی کیا ہے کہ ایران اور چین کے بعد اب شمالی کوریا کے بادشاہ کم جانگ اون نے بھی اس جنگ میں روس کا ساتھ دینے کا اعلان کر دیا ہے یہ دعوے تو پہلے بھی کیے جا رہے تھے کہ شمالی کوریا روس کو ہتھیار دے رہا ہے لیکن اب یہ خبر ہے کہ شمالی کوریا نے اپنی 500 فوج کا ایک دستہ روس بھیجنے کا فیصلہ کر لیا ہے کم جانگ نے یہ اعلان کیا ہے کہ ان کی فوج یوکرین میں روسی فوج کا ساتھ دے گی اس کے لیےچاہے امریکہ اور یورپ سمیت تمام ملک اس کے خلاف ہی کیوں نہ ہو جائیں یوکرین نے یہ دعوٰی کیا ہے کہ شمالی کوریا کے یہ فوجی ڈونیسک اور لوہانسک میں روس کا ساتھ دیں گے ۔

حالانکہ چند روز قبل کم جانگ کی بہن کم یوجانگ نے جب یہ اعلان کیا تھا کہ شمالی کوریا جنگ میں روس کے ساتھ کھڑا ہے اور انہوں نے امریکہ پر یہ الزام بھی لگایا تھا کہ وہ روس کو مات دینے کے لیے اس جنگ کو بھڑکانے کی کوشش کر رہا ہے کم یوجانگ نے اپنے بیان میں یہ بھی بتایا تھا کہ شمالی کوریا اول روز سے ہی اس جنگ میں روس کی مدد کر رہا ہے اور آئندہ بھی مدد جاری رکھے گا لیکن اس وقت کم یوجانگ کے بھائی نے ان کے اس بیان کو جھٹلا دیا تھا کہ شمالی کوریا روس کو کوئی ہتھیار نہیں دے رہا لیکن اب کم جانگ کے ہی فیصلے نے یوکرین کی پریشانی کو بڑھا دیا کیونکہ اس جنگ میں پیسے اور ہتھیاروں کی مدد تو دونوں فریقین کو مختلف ملکوں سے ملتی رہی لیکن شمالی کوریا پہلا ملک ہے جو اس جنگ میں اپنی فوج بھیج رہا ہے روس کی مدد کے لیے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+