اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا فرانس کے صدر میکرون کے ساتھ ایران کے خلاف بیان تیسری جنگ عظیم کی طرف پیش قدمی

نیوز ٹوڈے: اسرائیل کے وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کو شروع سے ہی ایران کا بہت بڑا مخالف اور دشمن ما نا جاتا ہے اس لیے نیتن یاہو نے جب سے اسرائیل کی وزارت کی کرسی سنبھالی ہے تب سے ایران میں نیو کلیئر پروگرام کی تیاری میں تیزی آ گئی ہے اسی لیے اسرائیل نے بھی ایران کو اپنے نشانے پر لے لیا ہے لیکن اگر اسرائیل نے اپنی حرکتیں اسی طرح جاری رکھیں تو پھر ایران کا اسرائیل کے خلاف ردعمل پوری دنیا کو متاثر کرے گا کیونکہ ایران یوکرین نہیں ہےاسرائیل کے وزیر اعظم کا فرانس کا دورہ بھی تیسری جنگ عظیم کی وجہ بن سکتا ہے کیونکہ نیتن یاہو نے فرانس میں بیان دیا ہے کہ وہ ایران کے نیو کلیئر پروگرام کو اپنے لیے خطرہ سمجھتے ہیں اس لیے وہ ایران کو جلد از جلد سبق سکھانا چاہتے ہیں فرانس کے صدر ایما نیول میکرون نے بھی ایران کے نیو کلیئر پروگرام کو دنیا کے لیے سب سے خطرناک قدم بتایا ہے اور کہا ہے کہ فرانس بھی ایران کے نیو کلیئر پروگرام کے سخت خلاف ہے میکرون نے روس اور ایران کی دوستی پر بھی اعتراض کیا ہے اس لیے ان دونوں راہنماؤں نے ایران پر نیو کلیئر ہتھیاروں پر پابندی لگانے پر ذور دیا ہے ۔

ایران اور اسرائیل کے درمیان کھچی اس تلوار سے مشرق وسطٰی میں تیسری جنگ عظیم کا خطرہ بڑھنے لگا ہے اسرائیل نے امریکہ اور فرانس کے ساتھ مل کر ایران کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کی کوشش کی ہے تو دوسری طرف ایرن بھی اپنے دوستوں کو اسرائیل کے خلاف اکٹھا کر رہا ہے ایران پر جب ڈرون حملہ ہوا تو روس وہ پہلا ملک تھا جس نے سب سے پہلے ایران پر حملے کی مخالفت کی تھی بے شک ایران ان حملوں پر چپ رہا جس سے اسرائیل کے حوصلے بلند ہو گئے لیکن اب اگر اس پر کوئی حملہ ہوا تو وہ گولی کا جواب گولے سے دے گا اس طرح تیسری عالمی جنگ کو کوئی روک نہیں پائے گا ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+