بائیڈن نے کیو پہنچ کر روس کو اکسانے کا جو منصوبہ بنایا تھا ولادیمیر پیوٹن نے اسے فیل کر دیا

Kew

نیوزٹوڈے: کل 20 فروری کو جس وقت امریکہ کے صدر جو بائیڈن زیلینسکی سے ملاقات کرنے کیلیے کیو پہنچے اس وقت پوری دنیا میں یہ قیاس لگاۓ جا رہے تھے کہ اب کیو روس کے سیدھے نشانے پر آجاۓ گا اور روس کے مِگ ۔31 جنگی طیارے کی کیو میں مٹر گشت سے یہ تشویش مزید بڑھنے لگی کیونکہ بائیڈن جنگی میدان میں پہنچ چکے تھے اور اس وقت یہ اندازے لگاۓ جا رہے تھے کہ ولادیمیر پیوٹن اب کیو کا نام ونشان تک مٹا دیں گے لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا کیونکہ بائیڈن نے کیو پہنچ کر روس کو یہ دھمکی دی ہے کہ وہ ان سے نہیں ڈرتے لیکن اس دھمکی کے بعد اب کیو نہیں بلکہ امریکہ روس کے نشانے پر آ چکا ہے بائیڈن نے کیو پہنچ کر جو غلطی کی ہے اس جھوٹ کی قیمت اب امریکہ کے ساتھ ساتھ یوکرین کو بھی چکانا پڑے گی ۔

روس نے امریکہ کو یہ صاف طور پر بتا دیا ہے کہ یوکرین کے کندھے پر بندوق رکھ کر چلانے سے جنگ کا رخ نہیں بدلا جا سکتا بائیڈن کیو پہنچ کر روس کو بھڑکانا چاہتے تھے تاکہ روس اور نیٹو آمنے سامنے آجائیں لیکن روس نے واضح کر دیا کہ یہ جنگ روس اور امریکہ کی جنگ ہے جس میں یوکرین اپنی مرضی سے برباد ہو رہا ہے ہم یوکرین کو دیے جانے والے ہتھیاروں کو تباہ کرتے رہیں گے جس رفتار سے یوکرین کو ہتھیار ملتے رہیں گے ہمارے حملے بھی اسی رفتار سے بڑھتے رہیں گے ہتھیاروں کی لگاتار مدد کے ساتھ بائیڈن نے کیو پہنچ کر جو حرکت کی ہے روس نے اس کا جواب دینا شروع کر دیا ہے اور کیو ایک مرتبہ پھر روس کے ہوائ حملوں سے لرز اٹھا بائیڈن کے اس اقدام سے ولادیمیر پیوٹن اس قدر غصے میں ہیں کہ وہ جنگ کی پہلی برسی سے پہلے اور بائیڈن جو کہ پولینڈ میں موجود ہیں ان کے وائٹ ہاؤس پہنچنے سے پہلے ہی یوکرین کی بربادی کے فرمان پر دستخط کر سکتے ہیں ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+