روس یوکرین جنگ میں چین کو امریکہ سے اپنی دشمنی نکالنے کا موقع مل گیا

China

نیوزٹوڈے: روس یوکرین جنگ میں بہت جلد ایک نیا موڑ آنے والا ہے جب چین کے صدر شی جنپنگ اسی طرح ماسکو کا دورہ کریں گے جیسے 20 فروری کو بئیڈن نے کیو کا دورہ کیا ہے ایک سال سے جاری روس یوکرین جنگ کے بعد دنیا ولادیمیر پیوٹن کو یورپ اور امریکہ کے مقابلے میں طاقت کا دیوتا اور ہیرو مان چکی ہے لیکن اب شی جنپنگ بہت جلد روس کے ہتھیاروں کے خزانے کو اپنے طاقتور ہتھیاروں سے بھرنے والے ہیں جنپنگ کے لیے یہ اچھا موقع ہے اور وہ اسی موقعے کی تلاش میں تھےکہ وہ روس کو ہتھیار دیں گے جس کے بعد نیٹو اور امریکہ بھی یوکرین کو ایک بار پھر بھاری تعداد میں ہتھیار دیں گے چین اور امریکہ کے ہتھیاروں کی طاقت دنیا دیکھے گی۔

لیکن جنگی اکھاڑہ تائیوان نہیں بلکہ یوکرین ہو گا اور چین یہی چاہتا ہے کیونکہ جنپنگ چین کو امریکہ کے مقابلے میں سپر پاور بنانا چاہتا ہے اور اگر روس یہ جنگ جیت گیا تو چھوٹے چھوٹے کئی یورپی ملک بھی روس کی گود میں آ جائیں گے چین چاہتا ہے کہ جیت کا سہرا اکیلے روس کے سر پر نہ سجے بلکہ چین بھی اس میں شامل ہو چین اور روس اس بڑے حملے کی مکمل تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں اور مارچ تک چین وہ تمام ہتھیار روس پہنچا دے گا جو چین نے تائیوان پر حملے کے لیے تعینات کر رکھے تھے جیسے ہی امریکہ اور چین کے ہتھیاروں کی زور آزمائی یوکرین میں ہو گی چین تائیوان پر حملہ کر دے گا تاکہ وہ دونوں مورچوں پر امریکہ کو کمزور کر سکے اور اس کی سپر پاور ختم کر سکے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+