بائیڈن کے دورہ کیو کی وجہ سے مسڑ پیوٹن بھڑک اٹھے اور امریکہ کے ساتھ کیا گیا ایٹمی معاہدہ توڑ دیا
- 23, فروری , 2023
نیوزٹوڈے: روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے اپنے ایک گھنٹے کے بیان میں کہا ہے کہ ہم یوکرین کی عوام کے دشمن نہیں ہیں اور ہم کبھی بھی یوکرین میں جنگ نہیں چاہتے تھے ہمیں یہ آپریشن کرنے کے لیے مجبور کیا گیا اور اب اگر امریکہ اور یورپی ملک یہ چاہتے ہیں کہ وہ یوکرین کو ہتھیار دے کر روس کو شکست دے دیں گے تو ایسا کبھی نہیں ہو گا اپنے بیان کے دوران پیوٹن بڑے غصے میں لگ رہے تھے انھوں نےجنگ کےحوالے سے یورپی ملکوں کو خوب کھری کھری سنائیں اور جنگ کا ذمہ دار یورپی ملکوں کو ٹھہرایا ولادیمیر پیوٹن نے اسی دوران وہ سمجھوتہ بھی ختم کرنے کا اعلان کر دیا جس کے تحت روس اور امریکہ 1550 تک جوہری ہتھیار اپنے پاس رکھ سکتے ہیں اس سے زیادہ ایٹمی ہتھیار رکھنے کی اجازت امریکہ اور روس کو نہیں تھی لیکن اب روس نے وہ سمجھوتہ ختم کر کے امریکہ کو للکار دیا
روس کے اس اقدام سے امریکہ بھڑک گیا اور کہا کہ ہمیں پہلے سے ہی یہ خبر تھی کہ روس لگاتار ایٹمی ہتھیار تیار کر رہا ہے اور اس کے ہتھیار خانوں میں 1550 سے کہیں زیادہ ایٹمی ہتھیار موجود ہیں جس وقت ولادیمیر پیوٹن اور جو بائیڈن کے بیانات نشر ہو رہے تھے اس وقت روس کی فوج اپنے ایس یو 25 سے یوکرین کے کئی علاقوں پر بمباری کر رہی تھی خیرسون،ڈونیسک اور زیپوریزیا میں روس کے میزائل حملوں میں اور تیزی آ گئی جس میں یوکرین کے کئی فوجی ٹھکانے تباہ ہو گئے زیپوریزیا میں روس نے یوکرینی فوج کی ایک کمانڈ پوسٹ کے پرخچے اڑا دیے یہ جنگ بے شک روس اور یوکرینی فوج کی ہے لیکن اس میں ہر روز یوکرین کے کئی بے گناہ لوگ جنگ کی بھینٹ چڑھ رہے ہیں
تبصرے