زیلینسکی کے ساتھ پوری دنیا کو آج رات کے بارہ بجنے کا بے چینی سے انتظار

Over World

نیوزٹوڈے: روس یوکرین جنگ کو شروع ہوئے ایک سال کا وقت ہونے والا ہے اور فروری کا مہینہ شروع ہوتےہی پوری دنیا میں مختلف دعوے کیے جانے لگے کہ جنگ کی پہلی سالگرہ کے موقعے پر ولادیمیر پیوٹن کوئی بڑا منصوبہ بنا رہے ہیں کیونکہ وہ سردیاں ختم ہونے کا انتظار کر رہے تھے اور انہیں 24 فروری کا بھی انتظار تھا یہ دعوٰی زیلینسکی نے بھی کیا ہے کہ ولادیمیر پیوٹن 24 فروری کو یوکرین پر بڑا حملہ کرنے کی تیاری کر چکے ہیں اور وہ اس حملے میں اپنے جوہری ہتھیاروں کا استعمال بھی کر سکتے ہیں جب دنیا بھر میں یہ دعوے کیے جا رہے تھے تو ایسے موقعے پر بائیڈن کا اچانک یوکرین پہنچنا آگ میں تیل ڈالنے کا کام ہے اور ایسا ہی ہوا بائیڈن کی واپسی کے بعد ولادیمیر پیوٹن نے یوکرین کی دھرتی کو میزائلوں سے دہلا کر رکھ دیا لیکن ان کا غصہ ابھی ٹھنڈا نہیں ہوا اور ولادیمیر پیوٹن نے آج اپنے پانچ ایٹم بم کے نام دنیا کو بتائے ہیں اور اپنی آر ایس 28۔ میزائل کی تعیناتی کا اعلان بھی کر دیا ہے پیوٹن نے ایسے ہتھیاروں اور میزائلوں کا ذکر کیا ہے جن کا نام بھی دنیا نے پہلی مرتبہ سنا ہو گا ماسکو میں دیے گئے اس بیان میں ان کی مکمل توجہ ان کی فوج پر تھی

وہ اپنی فوج کا حوصلہ بڑھا رہے تھے ان کے جوش اور اعتماد نے نیٹو اور امریکہ کی آنکھیں کھول دیں ماسکو میں ہونے والے اس جلسے میں لوگوں کا ہجوم اور جوش ولادیمیر پیوٹن کا حوصلہ بڑھا رہا تھا اور وہ اپنے بیان میں اپنے ایک فوجی کی اہمیت بتا رہے تھے انہوں نے بتایا کہ ہم نے یوکرین پر کئی میزائلیں اور راکٹ داغے لیکن ابھی ہمارے ترکش میں ایسے ایسے تیر باقی ہیں جن کا مقابلہ نیٹو کا کوئی ہتھیار نہیں کر سکتا ان کے اس بیان کے بعدزیلینسکی کی نظریں گھڑی کی سوئیوں پر اٹکی ہوئی ہیں اور آج رات بارہ بجے کا انتظار کر رہے ہیں کیونکہ پیوٹن نے نے اپنے جن ایٹمی میزائلوں کا ذکر کیا ہے وہ آج رات ان کا استعمال بھی کر سکتے ہیں

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+