ایران کے اپنے قہر 313 طیاروں کو ڈرونز میں بدلنے سے یورپی ملک خوفزدہ

Iran

نیوزٹوڈے: روس یوکرین جنگ میں ایران کے شاہد 136 ڈرونز نے یوکرین میں جو تباہی مچائی ہے اس کے بعد ایران کے اس ڈرون کی مانگ پوری دنیا میں بڑھ گئی ہے اور اب کئی ملک اس ڈرون کو خریدنے میں دلچسپی لینے لگے ہیں جس سے ایران میں ان ڈرونز کی کمی ہونے لگی ہے ایران اس کوشش میں لگ گیا ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ ڈرونز بنا کر اپنے ملک اور فوج کو مضبوط اور طاقتور بنا لے یوریشین ٹائم نے دعوٰی کیا ہے کہ ایران اب ڈرونز کی بڑھتی ہوئی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے اپنے خطر ناک قہر 313 جنگی طیاروں کو ڈرونز میں بدلنے کا منصوبہ بنا رہا ہے بلکہ ایران نے اس منصوبے پر کام بھی شروع کر دیا ہے یہ جنگی طیارے پائلٹ کے بغیر دشمن پر قہر برسائیں گے اور نشانے کو تباہ کر دیں گے ان جنگی جہازوں میں ایسی جدید تکنیکی تبدیلیاں کی جائیں گی جس سے ان ڈرونز کو دشمن کے ائر ڈیفینس سسٹم نہیں پکڑ پائیں گے ایران کے یہ قہر 313 ۔جنگی طیارے بھی بہت خطرناک جنگی ہتھیار مانے جاتے ہیں اکیسویں صدی کے ان جدید جنگی طیاروں کی تیاری میں بھی ایران نے اپنی پوری طاقت لگا دی تھی

اور یہ ایسے جنگی طیارے تھے جنہیں ایران کے سب سے خطرناک جنگی طیارے مانا جاتا ہے یہ سائز میں تو چھوٹے ہوتے ہیں لیکن یہ اپنے ساتھ 2000 کلو بارود اور آسمان سے آسمان میں مار کرنے والی 6 میزائلیں ایک ساتھ لے کر اڑ سکتا ہے اور اپنی تیز رفتاری کے باعث دشمن کے راڈار کی پکڑ میں نہیں آتا لیکن چونکہ یہ میزائل سائز میں چھوٹے ہوتے ہیں اس لیے یورپی ملکوں نے اس طیارے کو مزاق کا نشانہ بنایا ہے اور اس میں فنی خرابیاں نکالی جا رہی ہیں لیکن اب ایران کے اس نئے فیصلے نے یورپی ملکوں کو بڑا جھٹکا دیا کیونکہ اگر ان طیاروں کو ڈرونز میں تبدیل کر دیا گیا تو شاہد 136 ڈرونز سے بھی خطرناک ڈرونز تیار ہوں گے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+