یورپی ملکوں کی کوشش کہ روس نیوکلیئر جنگ کی شروعات کرے

نیوزٹوڈے: سویڈن فن لینڈ اور مالدووا تینوں ملک روس کے پڑوسی ہیں لیکن ان تینوں ملکوں کا جھکاؤ نیٹو کی جانب ہی رہا ہے سویڈن اور فن لینڈ نے ایک سال پہلے نیٹو میں شامل ہونے کی خواہش کا اظہار کیا تھا اور نیٹو کی رکنیت حاصل کرنے کی درخواست دائر کی تھی لیکن ترکی نے ان دونوں ملکوں کو نیٹو میں شامل نہیں ہونے دیا تھا نیٹو ملک بھی یہ چاہتے ہیں کہ سویڈن ،فن لینڈ اور مالدووا نیٹو میں شامل ہو جائیں تو یورپی ملکوں کی روس کی سرحد تک پہنچنے کی جو خواہش یوکرین کے ذریعے پوری ہوتی دکھائی نہیں دے رہی  اب ان ملکوں کے ذریعے وہ اپنی خواہش پوری کرنا چاہتے ہیں  دراصل یوکرین کو نیٹو میں شامل ہونے کے لیے یورپی ملکوں نے اس لیے اکسایا تھا تاکہ وہ یوکرین کے ذریعے روس کی سرحد تک پہنچ سکیں لیکن روس نے ان کی یہ خواہش پوری نہ ہونے دی اب مالدووا جوکہ روس اور یورپ کے درمیان سب سے اہم ملک ہے اس کو بھی  اسی لیے اکسایا جا رہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ مالدووا اب اور روس کے سب سے پہلے نشانے پر ہے

کیونکہ یوکرین کی جنگ کے دوران مالدووا کا جھکاؤ یورپی ملکوں کی طرف بڑھنے لگا ہے اور مالدووا نے یورپی یونین میں شامل ہونے کی خواہش کا اظہار بھی کیا ہے نیٹو کی فوج بھی رومانیہ کے راستے مالدووا کی سرحد پر پہنچ چکی ہے تاکہ روس مالدووا کے ساتھ کیے گئے معاہدے توڑ دے اسطرح روس کو نیٹو کے ساتھ مالدووا کے مورچے پر الجھا کر روسی فوج کو یوکرین میں کمزور کرنا ہےلیکن روس اتنا کمزور نہیں ہے اگر ایسے حالات ہوئے تو روس نیو کلیئر ہتھیاروں کا استعمال کر کے یوکرین اور نیٹودونوں ملکوں پر بیک وقت کامیابی حاصل کر لے گا ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+