یورپی ملکوں کو یوکرین کی مدد اور روس کی مخالفت کرنا مہنگا پڑ رہا ہے

Ukrain

نیوزٹوڈے: روس ، یوکرین جنگ کے ایک سال بعد جنگ کی صورتحال ہی بدلنے لگی ہے یورپ کے وہ ملک جو اس جنگ کو مزید طول دینا چاہتے ہیں جنہوں نے ایک مرتبہ پھر یوکرین کو لیپرڈ ٹینک اور لمبی دوری تک مار کرنے والے ہتھیار دینے کا اعلان کیا ہے انہی ملکوں میں جنگ کو روکنے اور یوکرین کو مزید ہتھیاروں کی ترسیل بند کرنے پر زور دیا جا رہا ہے چند روز قبل فرانس اور پیرس میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے تھے ہزاروں لوگوں نے یوکرین کو ہتھیاروں کی ترسیل بند کرنے کی مانگ شروع کر دی تھی پھر ایک ہفتہ قبل آسٹریلیا میں مختلف جگہوں پر اسی طرح لوگ حکومت کے خلاف اور روس کے حق میں نعرے لگاتے ہوئے نظر آ رہے تھے اور اب نیٹو کا ایک اور ملک اٹلی بھی اس بغاوت میں شامل ہو گیا ہے اٹلی کے روم اور میلان سمیت کئی دوسرے شہروں میں ہزاروں لوگ اٹلی حکومت کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے ہیں یہ روس کے حق میں حکومت سے اپیل کر رہے ہیں کہ یوکرین کو ہتھیار دینے بند کردیے جائیں اور روس پر لگائی گئی تمام پابندیاں ختم کر دی جائیں اٹلی کے لوگوں نے اٹلی کو نیٹو اور یورپی یونین چھوڑنے کی اپیل بھی کی ہے ۔

پولینڈ اور اٹلی روس پر لگائی گئی پابندیوں کی وجہ سے ایک دوسرے کے آمنے سامنے آ گئے ہیں نیٹو ملکوں میں اندرونی اور بیرونی مسائل بڑھنے لگے ہیں کیونکہ جنگ کی مصیبت یورپ کو بھی جھیلنی پڑ رہی ہے روس پر لگائی گئی پابندیوں اور یوکرین کی مدد کرنے کی وجہ سے روس نے ان ملکوں کو تیل اور گیس کی سپلائی روک رکھی ہے جس سے مہنگائ اور توانائی بحران جیسے مسائل یورپ کے امیر ملکوں کو بھی درپیش آ رہے ہیں اس لیے یورپی ملک پریشان ہیں ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+