روس کی دھمکیوں سے باز نہ آنے پر روس کی یورپی ملکوں پر حملے کی تیاریاں

نیوزٹوڈے: یورپ کا ایک ایسا ملک جس کا نام ہنگری ہے ہنگری نیٹو کا رکن بھی ہے لیکن روس یوکرین جنگ کے دوران یہ نیٹو ملک ہنگری بالکل الگ تھلگ نظر آ رہا ہے نیٹو اور یورپی ملک اس جنگ میں دل کھول کر یوکرین کی مدد اور روس کی مخالفت کر رہے ہیں لیکن نیٹو کا یہ ملک ہنگری روس کے ساتھ کھڑا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ توا نائی یعنی گیس اور تیل کے معاملے میں ہنگری خود کفیل ملک نہیں ہے گیس اور تیل کی خریداری میں اس کا سارا انحصار روس پر ہے نیٹو کے باقی ملکوں کے پاس متبادل ذرائع موجود ہیں لیکن ہنگری کے پاس روس کا ساتھ دینے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں نیٹو کے باقی تیس ملک یوکرین کے ساتھ کھڑے ہیں لیکن اب یہ دعوٰی کیا جا رہا ہے ۔

کہ نیٹو اپنی فوج یوکرین بھیج سکتا ہے حالانکہ روس اس سے پہلے کئی دفعہ دھمکی دے چکا ہے کہ اگر نیٹو نے اپنی فوج یوکرین بھیجی تو یہ جنگ سیدھی نیٹو ملکوں میں پہنچ جائے گی اور اب ایسا ہی ہوا ہے یورپ کے ملک ٹرانسنسٹریا میں روس اپنے ہتھیاروں کی تعداد بڑھا رہا ہے روس کی یہ جنگی طیاری مالدووا پر بڑے حملے کی طیاری مانی جا رہی ہی اور پولینڈ سے پہلے روس مالدووا پر حملے کی طیاری کر رہا ہے کیونکہ یوکرین کی سرحد مالدووا سے ملتی ہے اور نیٹو اپنے ہتھیاروں اور فوج کی تعیناتی مالدووا کی سرحد پر کر کے روس کو یوکرین کے جنگ کے میدان میں کمزور کرنا چاہتا ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+