ولادیمیر پیوٹن کی زیلینسکی کو شرائط پر جنگ بندی کی آفر

Putin War

نیوزٹوڈے: روس یوکرین جنگ جو ایک سال سے جاری ہے اور یوکرین کے کئی شہر روسی فوج کے حملوں سے تباہ ہو چکے ہیں لیکن آج بھی جنگ بدستور جاری ہے دونوں ملک پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں جنگ کی تباہ کاریوں سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اگر یہ جنگ مزید کچھ عرصہ جاری رہی تو پورا یوکرین کھنڈر میں تبدیل ہو جائے گا اس کا اندازہ یوکرین کے صدر زیلینسکی کو بھی ہے روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے جنگ ختم کرنے کے لیے یوکرین کے سامنے ایک تجویز پیش کی ہے اور یہ ایسی تجویز ہے جسے سن کر زیلینسکی بھڑک سکتے ہیں تجویز یہ ہے کہ روس جنگ ختم کرنے کے لیے تیار ہے لیکن روس کی یہ شرط ہے کہ روس یوکرین کے ان علاقوں کو واپس نہیں کرے گا جن پر وہ جنگ کے دوران قابض ہو چکا ہے پیوٹن کے پریس سیکرٹری دیمیتری پیسکوف نے کہا ہے ۔

کہ روس نے 2022 میں یوکرین کے جن چار علاقوں میں ریفرنڈم کروایا تھا اوران میں کامیابی بھی حاصل کر لی تھی روس اب وہ علاقے واپس نہیں کرے گا اس وقت زیلینسکی اور یورپی ملکوں نے روس کے اس دعوے کو ماننے سے انکار کر دیا تھا لیکن روس آج بھی اپنے مؤقف پر ڈٹا ہواہے اور روس کا کہنا ہے کہ روس ان علاقوں کو کبھی نہیں چھوڑے گا اور نہ ہی ان علاقوں کے معاملے پر یوکرین سے کوئی سمجھوتہ ہو گا ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ اگر زیلینسکی ہماری شرط ماننے پر تیار ہیں تو یوکرین جنگ کو بات چیت کے ذریعے ختم کیا جا سکتا ہے اور اگر زیلینسکی اس بات کو ماننے کے لیے تیار نہیں تو ہماری میزائلیں جنگ جیتنے کے لیے کبھی کم نہیں پڑیں گی ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+