پاکستان کا بھارت میں ہونے والے ایس سی او کے اجلاس میں شرکت سے انکار

      وسیم حسن 

 

دس سے بارہ ماچ کو بھارت کے شہر دہلی میں ہونے والے ایس سی او کے اجلاس میں شامل ہونے سے پاکستا ن نے انکار کر دیا ہے پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے یہ اعلان کیا ہے کہ وہ ایس سی او اجلاس میں شریک نہیں ہوں گے ایس سی او یعنی شنگھائی تعاون کی تنظیم کی بنیاد 1996 میں رکھی گئی تھی اس وقت اس تنظیم کا نام شنگھائی 5 رکھا گیا تھا اس تنظیم میں پہلے چین،کرغزستان،قازکستان،روس اور تاجکستان شامل تھے 2001 میں ازبکستان کو بھی اس میں شامل کر لیا گیا 2017 میں روس نے اس تنظیم میں بھارت کو شامل کیا تو چین نے پاکستان کو بھی  شامل کرنے کا مطالبہ کیا اس طرح 2017 میں پاکستان اور بھارت بھی اس تنظیم میں شامل ہو گئے ۔

 

    ایس سی او دنیا کی سب سے بڑی علاقائی تنظیم ہے اس تنطیم میں یورپ اور ایشیا کا ٪60 علاقہ شامل ہوتا ہے اس کے سالانہ اجلاس میں ان  ملکوں کے سربراہان شرکت کرتے ہیں اس تنظیم کا اجلاس اس میں شامل ملکوں میں سے کسی ملک میں بھی کرایا جا سکتا ہے اس تنظیم کا ہیڈ کوارٹر چین کے شہر بیجنگ میں ہے  اس تنظیم کی دو بڑی زبانیں چینی اور روسی زبان ہے اس کے اجلاس میں معیشت، بیرونی تحفظات،دہشتگردی،کلچر کے معاملات پر ان ممالک کو درپیش مسائل  سے یہ ممالک مل کر نمٹنے کی کوشش کرتے ہیں  اور بیرونی تحفظات جس میں امریکہ اور نیٹو سے درپیش خطرات کہ امریکہ یا نیٹو مرکزی ایشیا میں واقع ان ممالک کو خود میں شامل کرنے یا ان پر قبضہ کرنے کی صورت میں مل کر مقابلہ کر سکیں ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+