چین نے ایران اور سعودی عرب کے رشتے بحال کر کے اسرائیل اور امریکہ کو بڑا جھٹکا دے دیا

چین کا اسرائیل

ایران اور سعودی عرب دونوں مسلمان ملک ہیں لیکن ان دونوں ملکوں  کے  درمیان رنجشیں اور اختلافات آتے رہتے ہیں 2016 میں جب سعودی عرب نے شیعہ مسلک کے ایک  عالم شیخ النمر کو   پھانسی دے دی تھی جس کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان تناؤ بڑھ گیا تھا یہاں تک کہ دونوں ملکوں نے اپنے اپنے سفارتخانے بھی دونوں ملکوں میں بند کر دیے تھے اور سعودی عرب نے شام اور یمن کے ساتھ مل کر ایران کے فوجی ٹھکانوں پر حملے بھی کیے تھے ایران اور سعودی عرب کے ان بگڑتے رشتوں کا فائدہ ایران کے دشمنوں نے خوب اٹھایا لیکن چین نے اسرائیل اور امریکہ کی امیدوں پر پانی پھیر دیا چین کے وزیر خارجہ نے ایران کے رہبر اعلٰی آیت اللہ خمینی کے سیکرٹری اور سعودیہ کے شہزادہ کے درمیان چین میں ملاقات کروائی ان کی اس ملاقات کے بعد جو رپورٹ سعودی عرب کی طرف سے جاری کی گئی  ۔

اس میں کہا گیا کہ ایران اور سعودی عرب کی جو ملاقات کروائی گئی ہے اس کے بعد ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ایران کے ساتھ اپنے تعلقات بہتر بنائیں گے اور دو ماہ کے اندر ہم ایک دوسرے کے ملک میں سفاتخانے کھول دیں گے اور دو ماہ کے دوران ہی  اپنے سفیر بھی ایک دوسرے کے ملک میں بھیج دیں گے سعودی عرب کی اس رپورٹ میں یہ بھی لکھا گیا کہ ہم دونوں ملک ایک دوسرے کے اندرونی معاملات میں دخل نہیں دینگے اور دشمن کے خلاف ایک دوسرے کی مدد کریں گے ایران اور سعودی عرب نے 1998 کے تجارتی معاہدے اور معاشی معاہدے بھی بحال کرنے کا اعلان بھی کی گیا ایران اور سعودی عرب کے بڑھتے تعلقات اسرائیل اور امریکہ کے لیے بہت بڑا جھٹکا ہیں ۔ 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+