سعودی عرب اور ایران کی دوستی کی وجہ سے امریکہ سعودی مطالبات ماننے پر مجبور سعودی ماہرین کا دعوٰی

نیوزٹوڈے: ایران اور سعودی عرب کے نزدیک آتے ہی جہاں لیبیا ، اردن ، مصر اور مالدیپ جیسے ملکوں نے ایران سے نزدیکیاں بڑھانا شروع کر دی ہیں وہاں دوسری طرف سعودی عرب کو بھی اس دوستی سے بہت فائدہ ہو سکتا ہے جوبائیڈن کے بر سر اقتدار آتے ہی بائیڈن نے سعودی عرب کو سختی دکھانا شروع کر دی تھی اور سعودی عرب میں امریکہ نے جو ہتھیار تعینات کر رکھے تھے وہ واپس منگوا لیے تھے اور سعودی عرب کو نظر انداز کرتے ہوئے سعودی عرب کو ہتھیار اور ڈیفینس سسٹم دینے سے انکار کر دیا تھا حالانکہ سعودی عرب شروع سے امریکہ سے ہی ہتھیار لے رہا ہے لیکن اب سعودی عرب کے بار بار مطالبے کے باوجود امریکہ نے اس کے ساتھ کسی نئے ہتھیار کی سپلائی کا معاہدہ نہیں کیا تھا   ۔

اب ایران اور سعودی عرب کے نزدیک آتے ہی سعودی عرب کے ماہرین یہ دعوٰی کرنے لگے ہیں کہ امریکہ اور اسرائیل جیسے ملکوں نے یہ کبھی نہیں سوچا تھا کہ ابراہیم رئیسی اور محمد بن سلمان کی بات چیت یہ رنگ لائے گیا کہ محمد بن سلمان ابراہیم رئیسی کو بھائی بنا لیں گے ان دونوں کی دوستی سے سعودی عرب کو یہ فائدہ ہوگا کہ سعودی عرب کو ایران سے دور کرنے والے اسرائیل اور امریکہ جیسے ملک سعودی عرب کے مطالبات ماننے پر مجبور ہو جائیں گے اور کل تک جو سعودی عرب کو ہتھیار دینے سے انکار کر رہے تھے آنے والے دنوں میں وہ خود سعودی عرب کو ہتھیار دیں گے تاکہ سعودی عرب ایران سے ہتھیاروں کی تجارت نہ شروع کر دے سعودی عرب اور ایران کی دوستی کا اعلان ہوتے ہی کینیڈا نے سعودی عرب کو اپنے ایڈوانس اور طاقتور ہتھیار سپلائی کر دیے ہیں ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+