ولادیمیر پیوٹن کی حماس کے لیڈر کو روس آنے کی دعوت یوکرین کے لیے خطرے کی گھنٹی

روس یوکرین جنگ

نیوزٹوڈے: اسرائیل کے ایک اخبار میں یہ خبر چھپی ہے کہ روس نے حماس کے لیڈر کو کریملن مدعو کیا ہے یہ خبر پورے یورپ کے لیے بڑا جھٹکا ہے کیونکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ حماس کے لیڈرر ا سماعیل ہنیہ کو روس میں مدعو کرنے کا مطلب ہے کہ ولادیمیر پیوٹن یہ چاہتے ہیں کہ جس طرح فلسطین کے لڑاکے روس کے لیے یوکرین میں جنگ لڑ رہے ہیں اسی طرح حماس کے لڑاکوں کو بھی روس اپنی فوج میں شامل کر لے اگر اسماعیل ہنیہ اس بات کے لیے مان گئے تو یوکرین کو تباہ ہونے سے کوئی نہیں بچا سکتا ولادیمیر پیوٹن کے ترکش میں ایسے ایسے تیر موجود ہیں کہ وہ جس تیر کو نکالتے ہیں دنیا دنگ رہ جاتی ہے ۔

یہ بھی ایک ایسا ہی پتا ہے ایسا وار ہے جس کی خبر نے ہی یوکرین اور روس کے دوسرے دشمنوں میں سنسنی پیدا کر دی ہے کیونکہ حماس فلسطین کی ایک ایسی جماعت ہے کہ جس کا نام سنتے ہی اسرائیل اور امریکہ جیسے ملک کانپنے لگتے ہیں اب حماس کے راہنما اسماعیل ہنیہ نے یہ اعلان کیا ہے کہ منگل کے روز اسرائیل کے صدر کی طرف سے انہیں روس آنے کی دعوت دی گئی ہے اور یہ دعوت یوکرین کے لیے بہت بڑے خطرے کی گھنٹی ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+