سمندر کے اندر5000 فٹ گہرائی سے ملے ایم کیو 9 کا ملبہ کرے گا امریکہ کے سچ اور جھوٹ کا فیصلہ

امریکہ کے دعوے کے مطابق اس کے ایم کیو 9 ڈرون کو بحیرہ اسود میں روس کے جنگی طیاروں نے مار گرایا ہے لیکن روس نے اس کی ذمہ داری قبول کرنے سے صاف انکار کر دیا ہے 14 مارچ کو ہونے والے اس واقعے کے حوالے سے یہ خبر سامنے آئی ہے کہ روس کی سمندری فوج نے سمندر کی تہہ سے اس ڈرون کا ملبہ ڈھونڈ کر اپنے قبضے میں کر لیا ہے اور یہ خبر پینٹا گون کے لیے بہت پریشان کن ہے کیونکہ اس تباہ شدہ ڈرون کا ملبہ بہت بڑی جنگ کی وجہ بن سکتا ہے روس نے ایم کیو 9 ڈرون کے تباہ ہوتے ہی بحیرہ اسود میں تعینات اپنے 28 بحری بیڑے اس ڈرون کا ملبہ ڈھونڈنے میں لگا دیے تھے امریکہ یہ چاہتا تھا کہ وہ اس ڈرون کا ملبہ ڈھونڈ نکالے اس کی وجہ یہ ہے کہ امریکہ کے لیے یہ ڈرون صرف ایک ہتھیار نہیں بلکہ انا کا مسئلہ ہے ۔

کیونکہ اس واقعے کے بعد روس نے یہ دلیل دی ہے کہ امریکہ کا یہ ڈرون ہتھیاروں سے لیس تھا اور روس کی سمندری فوج کی جاسوسی کی غرض سے بھیجا گیا تھا امریکہ نے روس کے ان دعووں کو جھٹلا دیا ہے اپنے اپنے دعووں کی تصدیق کے لیے دونوں ملک چاہتے تھے کہ اس ڈرون کا ملبہ ان کے ہاتھ لگ جائے لیکن نیٹو کے ایک ملک ترکی نے امریکہ کی یہ خواہش پوری نہ ہونے دی کیونکہ امریکہ کے بحری جنگی جہاز آبنائے باسفورس سے ہی بحیرہ اسود میں داخل ہو سکتے ہیں لیکن یوکرین جنگ کے بعد ترکی نے یہ راستہ بند کر رکھا ہے روس کے 28 بحری جہاز جنگ سے پہلے ہی بحیرہ اسود میں موجود تھے جنہوں نے 40 گھنٹوں بعد 5000 فٹ کی گہرائی سے اس ڈرون کا ملبہ ڈھونڈ نکالا ہے اب روس اس ملبے سے یہ ثابت کر سکتا ہے کہ یہ ڈرون کس غرض سے بھیجا گیا تھا اور دوسرا روس اس ڈرون کی تکنیک بھی حاصل کر سکتا ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+