پاکستان کے بڑے شہروں میں مجرموں کے بجاۓ بے گناہ عوام پر تشدد بھی پاکستان حکومت کی ناکامی کا ثبوت

پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں پچھلے دنوں میں ڈکیتی کی کئی وارداتیں ہوئی ہیں پولیس نے ان ڈاکوؤں اور عادی مجرموں کو پکڑنے کی کوشش میں عام شہریوں پر ظلم و تشدد شروع کر رکھا ہے ڈاکو اور مجرم آزاد پھر رہے ہیں لیکن عام شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے کراچی کے ایک سولہ سالہ نوجوان نے پولیس کی بدسلوکی اور ظلم کا جو پورا واقعہ سنایا ہے اس کے مطابق چار دوست دو موٹر سائیکلوں پر سوار تھے اور لیاقت آباد سے گولیمار چورنگی جا رہے تھے انڈر پاس کی دوسری طرف پولیس موبائل کھڑی تھی اس نوجوان نے بتایا کہ پولیس نے انہیں روکنے کی کوشش کی -

اور پولیس کے ایک اہلکار نے چلتی موٹر سائیکل سے اس کا ہاتھ پکڑ کر اسے کھینچ لیا جس سے وہ سب دوست ڈر کر پیچھے کی طرف بھاگنے لگے کہ پولیس نے پچھلے ایک لڑکے پر گولی چلا دی گولی ان کے دوست کی کمر میں لگی جس سے باقی تینوں دوست بھی رک گۓ اپنے زخمی دوست اور پولیس کے ہمراہ ہسپتال پہنچے وہاں تفتیش اور پوچھ گچھ کے بعد انہیں بے گناہ قرار دے دیا گیا پولیس کی اس لاپرواہی اور بد انتظامی کے کئی ایسے واقعات کراچی اور دوسرے شہروں میں پیش آرہے ہیں جس سے اب عام شہریوں میں خوف و ہراس پھیلنے لگا ہے سیاسی بحران ، مہنگائی ، قدرتی آفات اور اب پولیس کے اس رویے سے عام شہریوں میں غم وغصے کی لہر دوڑ گئی ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+