فلسطین بن سکتا ہے دراڑ ترکی اور اسرائیل کے تعلقات میں
- 31, مارچ , 2023
فلسطین کے مسلمانوں پر اسرائیل کے بڑھتے مظالم اور تشدد پر ترکی نے فلسطین کا ساتھ دیتے ہوۓ اسرائیل کو بہت بڑی دھمکی دی ہے اسرائیل کے مقبوضہ علاقوں اور مشرقی یروشیلم میں اسرائیل اور فلسطین کے درمیان بڑھتے اختلافات پر ترکی نے فلسطین کا ساتھ دینے کا اعلان کر دیا ہے ایک روز قبل فلسطین کے صدر محمود عباس نے ترکی کے صدر رجب طیب اردگان سے فون پر بات کرتے ہوۓ مدد کی اپیل کی جس پر ترکی کے صدر نے محمود عباس کو یہ یقین دلایا کہ وہ اسرائیل کے مظالم کے خلاف فلسطین کا ہر ممکن ساتھ دیں گے چاہے اس کیلیے ان کے اسرائیل کے ساتھ رشتے دوبارہ خراب ہی کیوں نہ ہو جائیں رجب طیب نے کہا کہ وہ فلسطین سے اپنی دوستی کبھی نہیں بھول سکتے اس لیے وہ فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں اور فلسطین کی آزادی کی حمایت کرتے رہیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل ایک یہودی ملک ہے اور فلسطین ایک مسلم عرب ملک ہے اس لیے ہم فلسطین کا ساتھ دیں گے ترکی کا یہ روکھا رویہ اسرائیل برداشت نہیں کر سکتا کیونکہ پچھلے دس سالوں سے ترکی اور اسرائیل کے درمیان تعلقات خراب رہے رجب طیب اور اسرائیل کی ایک دوسرے کے ساتھ نہیں بنتی اس لیے ترکی کی صدارت کا عہدہ سنبھالتے ہی ان کے اسرائیل سے تعلقات خراب ہو گۓ تھے اور اسرائیل کی کوششوں کے بعد ایک سال پہلے ہی دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی تعلقات بحال ہوۓ ہیں اور رجب طیب نے ایک بار پھر بیان دے دیا ہے کہ اگر اسرائیل کے مقبوضہ علاقوں میں فلسطین کے مسلمانوں کی حق تلفی ہوئی تو ترکی فلسطین کا ساتھ دے گا اور اس طرح ترکی اور اسرائیل کے درمیان دوبارہ تعلقات خراب ہو سکتے ہیں ۔
تبصرے