آٹے کے بعد چینی کا حصول، پاکستانی عوام کیلیے زندگی اور موت کا سوال بن گیا

شہباز حکومت

نیوزٹوڈے: پاکستان اس وقت مہنگائ کے شدید بحران میں دھنس چکا ہے تیل کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں آٹے کی قلت کے باعث عوام کو دو وقت کی روٹی کا حصول مشکل ہو تا جا رہا ہے رمضان کے مہینے میں روزہ داروں کیلیے کھانے پینے کی اشیاء کی خریداری بہت مشکل ہو گئی ہے غریب عوام پھلوں اور افطار کی باقی اشیاء کو صرف دیکھ سکتے ہیں خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتے ملک میں اس وقت چینی کی قیمت بھی بے قابو ہو چکی ہے کوئٹہ میں چینی کی فی کلو قیمت 130 روپے کر دی گئی ہے گوادر اور تربت میں چینی کی قیمت 140 روپے ہو چکی ہے ۔

بلوچستان کے تمام اضلاع میں چینی 130 سے 140 روپے فی کلو ہو چکی ہے کراچی اور پشاور میں بھی چینی اسی قیمت پر بیچی جا رہی ہے ایک سال پہلے تک چینی کی قیمت 70 روپے فی کلو تھی اور اب 140 روپے ایک سال میں ہی چینی کی قیمت دو گنا کر دی گئی ہے اور اسی طرح مختلف چیزوں کی قیمتوں میں اسی رفتار سے اضافہ کیا جا رہا ہے آٹے کے حصول کیلیے ملک میں اب تک کئ لوگ اپنی جان گنوا چکے ہیں اب چینی کا حصول بھی زندگی اور موت کا سوال بن چکا ہے

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+