آٹھ رکنی بینچ کی تشکیل ڈاکو ٹولہ کیلیے ایک نیا آئینی شکنجہ

سپریم کورٹ آف پاکستان

آج سپریم کورٹ آف پاکستان میں ایکٹ کے خلاف آئینی درخواستوں پر سماعت ہو گی 8 رکنی لارجر بینچ سماعت کرے گا سمیع ابراہیم اور چوہدری غلام حسین کی درخواستوں میں یہ مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پارلیمینٹ کی سپریم کورٹ کے معاملات میں مداخلت کی کوئی قانونی حیثیت نہیں از خود نوٹس کے خلاف کاروئی کا حق پارلیمان کو حاصل نہیں اور بینچ بنانے اور از خود نوٹس کا حق صرف چیف جسٹس کو حاصل ہے سپریم کورٹ نے اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوۓ الیکشن کمیشن کو فنڈ کی عدم فراہمی کو عدالتی حکم عدولی قرار دے دیا اور اسٹیٹ بینک اور حکومت کو نوٹس جاری کر دیا گیا ہے کہ 14 اپریل کو متعلقہ حکام کو سپریم کورٹ نے طلب کیا ہے اسٹیٹ بینک کے گورنر کو موجود وسائل کی تفصیلات کی کاپی بھی ساتھ لانے کا حکم سنا دیا ہے اور سیکرٹری خزانہ کو بھی متعلقہ تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دے دیا ہے سپریم کورٹ کا فیصلہ سامنے آتے ہی وزیر اعظم اور دیگر حکمران اس سوچ میں پڑ گۓ کہ اس آئینی شکنجے سے کیسے نکلا جاۓ

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+