عمران خان کو سیاست سکھانے والے آج اپنی سیاست بچانے کیلیے نہ تو عدلیہ کے وقار کا خیال کر رہے ہیں اور نہ ہی پارلیمان کے تقدس کا

 

 

     پاکستان میں اس وقت سیاسی جنگ آئینی اور قانونی جنگ کی شکل اختیار کر چکی ہے کل تک جو حکومت اور سیاسی جماعتیں کہتی تھیں کہ عمران خان کو سیاست نہیں آتی آج وہ خود اپنی سیاست کو بچانے کیلیے الیکشن سے بھاگنے کی کوشش کر رہے ہیں اور اپنے مقصد کے حصول کیلیے وہ سپریم کورٹ کے مرتبے کو بھی نظر انداز کر رہے ہیں اور سپریم کورٹ میں دراڑ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں ججز کو تقسیم کرنے کی کوشش کی  جا رہی ہے حالانکہ کسی بھی ملک میں پارلیمینٹ کو بہت قابل احترام مانا جاتا ہے کیونکہ وہ آئین کے مطابق ملک کا نظام چلاتا ہے اور عوامی راۓ سے منتخب ہونے والے  نمائندےعوام کی فلاح وترقی کے فیصلے کرتے ہیں لیکن اگر پچھلے ایک سال  میں پاکستان کے پارلیمان کا جائزہ لیا جاۓ تو پچھلے ایک سال میں ہمارے پارلیمان میں عوامی راۓ کے برعکس دو مرتبہ من پسند قانون سازی کی گئی ہے  ۔

     ہر ادارے کو اپنی مرضی سے چلانے کیلیے آئین میں پچھلے ایک سال  کے دوران کئی ترامیم کی گئی ہیں اور اب تو پارلیمینٹ کے نمائندے اپنے معیا رسے گر کر سپریم کورٹ کو سیاست میں مداخلت کے طعنے دے رہے ہیں اب تو ہمارے پارلیمان کا یہ حال ہو چکا ہے کہ اس پارلیمان میں آنے کیلیے جو لوگ عوامی راۓ سے منتخب ہونے کا دعوٰی کر رہے ہیں وہی لوگ عوام کے سامنے آنے اور الیکشن کا سامنا کرنے سے کترا رہے ہیں  

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+