میں نہ مانوں کی ضد پر ڈٹی حکومت کی سپریم کورٹ کے خلاف ایک اور قرارداد منطور کروانے کی تیاریاں

موجودہ حکومت

نیوزٹوڈے: پاکستان حکومت عدلیہ سے محاذ آرائی پر اتر آئی ہے حکومت میں نہ مانوں کی ضد پر ڈٹی ہوئی ہے حکومت نے آج قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی براۓخزانہ کا ہنگامی اجلاس بلا لیا ہے اورقومی اسمبلی سے  سپریم کورٹ کے ایک نئی قرارداد منظور کروائی جا رہی ہے وزیر داخلہ رانا ثناء اللٰہ نے سپریم کورٹ کے  خلاف حکم کو ماننے سے انکار کر دیا ہے انہوں نے کہا کہ عمران خان جتنا مرضی زور لگا لیں ان کی مرضی کے مطابق الیکشن نہیں ہوں گے الیکشن اکتوبر میں ہی ہوں گے

حالانکہ 1973 کے آئین کی شق نمبر 190 اور شق نمبر 204 کے تحت سپریم کورٹ کا ہر حکم بجا لانا وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے اور اگر سپریم کورٹ کے کسی فیصلے کی خلاف ورزی کی جاۓ تو اس کے خلاف عدالتی کاروائی عمل میں لائی جا سکتی ہے سپریم کورٹ کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ عدلیہ کے فیصلے کی خلاف ورزی کرنے والوں کو چھ ماہ تک کی سزا بھی سنا سکتی ہے اور5سال کیلیے نااہل بھی قرار دے سکتی ہے پی ٹی آئی کے ایک رہنما فواد چوہدری نے کہا ہےکہ آئین سے بالا تر کوئی نہیں  ہے آئین کے آرٹیکل 204 کے تحت شہباز شریف بھی نااہلی چاہتے ہیں آج سپریم کورٹ کی اسٹیٹ بینک کو دیے گۓ حکم نامے کی آخری تاریخ ہے اور حکومت کو آئین کے تقدس کا خیال رکھتے ہوۓ عدلیہ کے حکم پر عمل درآمد کرانا چاہیے

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+