پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی نے حکومتی کمیٹی کے سامنے تین شرائط رکھ دیں

     پاکستان تحریک انصاف کی تین رکنی کمیٹی اور حکومت کی سات رکنی کمیٹی کے درمیان مذاکرات کے دوران پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے تین شرائط حکومت کے سامنے رکھ دی ہیں پہلی شرط یہ ہے کہ مئی کے مہینے میں صوبائی اور قومی اسمبلیاں تحلیل کر دی جائیں دوسری شرط یہ ہے کہ الیکشن کو 14 مئی سے آگے لے جانے کیلیے آئین میں ترمیم کی جاۓ پی ٹی آئی نے تیسری شرط یہ رکھ دی ہے  کہ الیکشن جولائی میں یا زیادہ سے زیادہ اگست کے وسط تک لے جاۓ جا سکتے ہیں اس سے آگے الیکشن کی تاریخ نہیں بڑھائی جاۓ گی تحریک انصاف نے الیکشن آگے لے جانے کی تاریخ کے ساتھ ہی آئینی ترمیم کی شرط رکھ دی ہے ۔

    آئینی ترمیم کیلیے 342 اراکین کے ایوان میں 328 اراکین کے ووٹ حاصل کرنا ضروری ہوتا ہے لیکن اس وقت ایوان میں صرف 218 اراکین موجود ہیں تو کسی بھی نۓ قانون کو پاس کروانے کیلیے پی ٹی آئی کے اراکین کے استعفے واپس لینے پڑیں گے تحریک انصاف کو ایوان میں شامل کرکے آئین میں ترمیم کی جا سکتی ہے پہلی شرط جو کہ بلوچستان اور سندھ اسمبلیاں تحلیل کرنے کی ہے اس پر حکومت کسی طور پر راضی نہیں کیونکہ اگر مئی میں اسمبلیاں تحلیل ہو گئیں تو 90 دن کے اندر الیکشن کرانا ضروری ہو گا اس طرح حکومت اپنے وعدے سے مکر نہیں پاۓ گی پی ٹی آئی کی شرائط سامنے آنے سے واضح ہو گیا کہ حکومت کیلیے آگے کھائی ہے تو پیچھے آگ دیکھنا یہ ہے کہ حکومت کس راستے کا انتخاب کرتی ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+