پاکستان میں کورونا وائرس کا زور ٹوٹتے ہی منکی پوکس نے اپنے اثرات دکھانا شروع کر دیے

    دنیا میں کورونا وائرس کے نمو دار ہوتےہی تقریبًا ایک سال بعد منکی پوکس کے جراثیم نے بھی سر اٹھانا شروع کر دیا اس سے پہلے پاکستان میں کسی مریض میں بھی منکی پوکس کی تشخیص نہیں ہوئی لیکن اب اس موذی مرض کے مریض پاکستان میں بھی سامنے آنے لگے ہیں یہ کوئی نئی بات نہیں ہے 1970 میں سب سے پہلےانسانوں میں اس بیماری  کے جراثیم کی تشخیص کی گئی یہ بیماری زیادہ تر جانوروں میں پائی جاتی تھی اور افریقہ کے کچھ ملکوں میں انسانوں میں بھی اس بیماری کے اثرات پاۓ جاتے تھے لیکن پچھلے سال اس بیماری کے جراثیم یورپ اور شمالی امریکہ کے کچھ ملکوں  کے مریضوں میں پاۓ گۓ منکی پوکس کا وائرس چیچک کے وائرس جیسا ہوتا ہے لیکن دانوں کی تعداد اور شدت چیچک سے کم ہوتی ہے اگر بروقت علاج نہ کرایا جاۓ تو یہ بیماری جان لیوا بھی ثابت ہو سکتی ہے  ۔ 

     یہ چھوت کی بیماری ہے جو ہاتھ لگانے سے متاثرہ شخص کے برتن استعمال کرنے سے پھیلتی ہے عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں منکی پوکس کے 87  ہزار سے زیادہ کیس سامنے آ چکے ہیں اور 130 افراد اس مرض کے باعث ہلاک ہو چکے ہیں اس وائرس کی علامات میں بخار ، جسم میں درد اور شدید سر درد ہیں ان علامات کے دو سے تین روز بعد جسم اور چہرے پر سرخ دھبے نمودار ہو  جاتے ہیں اسلام آباد میں منکی پوکس کے دو کیسز سامنے آچکے ہیں کراچی میں بھی مشتبہ کیسز کی تعداد چار ہو گئی ہے جن میں ایک سات سال کا بچہ بھی شامل ہے بچے کو آئسولیشن وارڈ میں منتقل کر دیا گیا ہے بیرون ملک سے پاکستان پہنچنے والے تین مشتبہ افراد کے خون کے سیمپل بھی لیے گۓ ہیں حتمی تشخیص رپورٹ آنے کے بعد ہی ممکن ہو گی تاہم ان علامات میں مبتلا افراد کو حفاظتی اقدامات پر عمل کرنے کی ہدایت کی جا رہی ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+