دوغلی حکومت کے دوغلے کارنامے ایک طرف مذاکراتی کمیٹی کا قیام اور دوسری طرف بے گناہ کارکنان کی گرفتاریاں

          سابق وزیراعظم  پاکستان عمران خان کے خلاف اداروں سے متعلق بیان کے کیس میں پیشی کے دوران ان کی گاڑی کو اسلام آباد ہائ کورٹ میں داخلے کی اجازت نہیں دی گئ   وہ پیدل احاطہ عدالت میں داخل ہوۓ ان کے خلاف اداروں  میں بغاوت پر اکسانے کا کیس درج کیا گیا ہے انہوں نے اس کیس میں ضمانت کی جو درخواست درج کروائی تھی اس پر اعتراض کیا گیا ہے انہوں نے پہلے اپنی درخواست کی بائیو میٹرک تصدیق کروائی  اور پھر پیدل چل کر ہی وہ عدالت پہنچے عمران خان سے اظہار یکجہتی کیلیے کئی رہنما کمرہ عدالت میں موجود تھے عمران خان کی عدالت میں پیشی پر حکومت نے پی ٹی آئی کے پر امن کارکنان کی گرفتاریوں کا سلسلہ ایک مرتبہ پھر شروع کر دیا ہے عمران خان کے بھانجے کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے ایک طرف ملک میں امن و امان کی صورتحال پیدا کرنے کیلیے مذاکرات کی بات ہو رہی ہے تو دوسری طرف ہائی کورٹ کے باہر سے بے گناہ شہریوں کو گرفتار کرکے ملک میں بد امنی اور فساد پھیلایا جا رہا ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+