بھارت نے بد اخلاقی کی حدیں پار کرتے ہوۓ اپنے گھر آۓ مہمان کا خیال بھی نہ کیا

     پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو ایس سی او بیٹھک میں شرکت کیلیے بھارت کے شہر گوا کے دورے پر گۓ پاکستان اور بھارت شروع سے ہی ایک  دوسرے کے دشمن اور مخالف رہے ہیں دونوں میں مذہبی ، سماجی ، ذہنی اختلافات کبھی کم نہیں ہوۓ 12 سالوں میں کسی پاکستانی سیاستدان کا بھارت کا یہ پہلا دورہ ہے بلاول بھٹو بھارت میں کسی بھارتی رہنما کے مدعو کرنے پر یا پاکستان اور بھارت کے درمیان کوئی دوستانہ تعلقات استوار کرنے کیلیے نہیں بلکہ ایس سی او یعنی شنگھائی تعاون تنظیم کے وزراء کے اجلاس  میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوۓ بھارت میں منعقدہ اجلاس میں شرکت کیلیے کی غرض سے گۓ تھے گوا سے واپس آ کر انہوں  نے کہا کہ بھارت کی سر زمین پر کشمیر کاز کے معاملے کو اجاگر کیا گیا  ۔ 

   بلاول بھٹو نے بھارت کے وزیر خارجہ جے شنکر کی پاکستان کے خلاف بیان بازی کا منہ توڑ جواب دیتے ہوۓ کہا کہ ہم نے کشمیر پر پاکستان کا  اصولی مؤقف رکن ممالک  کے سامنے رکھا انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کا معاملہ حل ہونے تک بھارت سے بات نہیں ہو سکتی بلاول بھٹو نےبھارتی حکومت کو بھی آئینہ دکھا دیا انہوں نے کہا  کہ بھارت کی کوشش ہے کہ مسلمانوں کو دہشتگرد قرار دے دیا جاۓ بھارت کی نظر میں ہر مسلمان دہشتگرد ہے انہوں نے بھارت حکومت کے قول و فعل میں تضاد پر بات کرتے ہوۓ کہا کہ بی جے پی کسی مسلمان کو اسمبلی میں آنے نہیں دیتی جبکہ پاکستان میں اقلیتی برادری کے لوگ رکن قومی اسمبلی بنتے ہیں بھارتی وزیر خارجہ پاکستان کی مخالفت میں تمام حدیں پار کر گۓ تو بلاول بھٹو نے جے شنکر کی بد زبانی پر انہیں کرارے جواب دیے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+