کور کمانڈر ہاؤس کو ایک لاکھ 62 ہزار روپے میں قائد اعظم نے خریدا تھا
- 12, مئی , 2023
نیوزٹوڈے: لاہور میں ہونے والے پر اسرار مظاہرے جس سے لاہور کی ملکیتوں کو کافی نقصاب پہنچا۔ مظاہرین نے یہاں تک کہ، قائداعظم کی ملکیت، کورکمانڈر ہاؤس کو بھی نہ چھوڑاؕ۔ یہ عمارت کسی تاریخی اہمیت کا حامل نہیں ہے یہ بہت قدیم عمارت ہے جس کو قوم کا تخفظ حاصل تھا۔ اور سب سے بڑی بات یہ، پاکستان کے قائد کا گھر بھی تھا۔ پنجاب میں بسنے والا یہ گھر کور کمانڈر ہاوس بھی کہلاتا ہے۔ اور نو مئی کو ہونے والے ہولناک حادثات نے اس کو بھی اپنے نشانے میں لپیٹ لیا۔ مشتعل افراد اس بلڈنگ میں شامل ہو گئے اور کافی توڑ پھوڑ بھی کی اور آگ لگا دی۔
اور گھر میں موجود سامان بھی اٹھا کر لے گئے ، لوگوں کے ہاتھ جو بھی آیا ، کیچپ، سالن، پوتل سب اٹھا کے لے گئے۔ یہ واقعہ کپتان کی فرفتاری کے بعد پیش آیا۔ گھر کے تمام دیواریں اور کمرے جل کر خاکستر ہو گئے ہے اور دیواریں سیاہ ہو چکی ہے۔ اس میں موجود ایک پرانی مسجد جس کو اولڈ مسجد بھی کہتے ہے اس کے بھی کھڑکیاں اور دروازے توڑ دیے گئے ہے۔ اس گھر کا سودا جسٹس فائز عیسی نے کیا۔ قائد اعظم اس گھر صرف ایک بار تشریف لائے۔ جب پاکستان بننے والا تھا، تو قائد اعظم نے کراچی اور لاہور میں اپنی ملکیت بنائی کیو کہ وہ جانتے تھے کہ ان کو قیام کرنے کی ضرورت پڑے گی
جس کی وجہ سے ان کی رہائش کا اہتمام ہونا ضراری ہے۔ لیکن افسوو اس چیز کا ہے کہ، جس انسان نے پاکستان بنانے کے لیا اپنی جان تک کی پروا نہ کی ، لوگوں نے اسی کے گھر کو آگ کی نظر کر دیا۔ یہ گھر قائداعظم نے ایک لاکھ ۶۲ ہزار کا خریدہ اور کراچی میں جناح ہاوس ایک لاکھ پنرہ ہزار کا خریدہ۔
تبصرے