اپنے ہی کیے گۓ فیصلوں میں پھنس گئی شہباز حکومت
- 15, مئی , 2023
نیوزٹوڈے:پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے چیئرمین مولانا فضل الرحمٰن اپنی پارٹی کارکنان کے ساتھ مل کر عدالتی فیصلے اور عدالتی رویے کے خلاف آج سپریم کورٹ کے باہر دھرنا دیں گے حالانکہ اس سے پہلے اسلام آباد میں دفعہ 144 کے تحت اجتماعات پر پابندی لگی ہوئی ہے جب سپریم کورٹ کی جانب سے پی ٹی آئی جماعت کو پر امن احتجاج اور ریلیاں نکالنے کی اجازت دے دی گئی تھی تو گورنمنٹ نے پاکستان تحریک انصاف کو ریلی نکالنے کی اجازت نہ دی اسلیے اب وزیر اعظم نے مولانا فضل الرحمٰن کو پیغام دیا ہے کہ وہ دھرنا ضرور دیں لیکن جگہ اور مقام تبدیل کر لیں دوسری طرف مولانا فضل الرحمٰن نے جوابی پیغام دیتے ہوۓ کہا ہے کہ وہ اعلان کر چکے ہیں اور اب عوام کی عدالت میں فیصلہ ہو گا۔
انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں کو اس احتجاج میں شرکت کی دعوت دی ہے وفاقی وزراء نے بھی مولانا فضل الرحمٰن سے سپریم کورٹ کے سامنے احتجاج نہ کرنے کی اور جگہ تبدیل کرنے کی اپیل کی ہے کیونکہ اگر سپریم کورٹ کے باہر دھرنا ہوگا تو حکومتی حکم کی خلاف ورزی ہوگی کیونکہ حکومت کی طرف سے یہ پابندی لگائی گئی ہے کہ اسلام آباد میں کسی مقام پر بھی چار افراد مل کر کھڑے نہیں ہو سکتے دوسری جانب مسلم لیگ نون کے قافلے بھی ملک کے مختلف شہروں سے اسلام آباد دھرنے میں شرکت کیلیے نکل کھڑے ہوۓ ہیں حکومت کیلیے اب ان ہنگامی حالات کو قابو کرنا مشکل ہو رہا ہے
تبصرے