یوکرین جنگ کے ساتھ ساتھ چین اور تائوان کا ٹکراؤ

روس یوکرین جنگ کو دو مہینے ہو چکے ہیں  ۔ روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے نیٹو کو ایک بار پھر خبردار کیا ہے کہ اگر ان کی فوج ، گاڑیاں یا ٹینک یوکرین میں نظر آۓ تو ان کے ساتھ بہت برا ہو گا ۔ اور روس کسی قسم کے نقصان کا ذمہ دار نہ ہو گا ۔ یوکرین کو تباہ کرنے کے بعد اب روس کا اگلا ٹارگٹ نیٹو ہو گا کیونکہ روس کا وار شپ بلیک سی میں ڈبویا گیا تو اس بات نے پیوٹن کا غصہ ساتویں آسمان تک پہنچا دیا ہے ۔ اور اس غصے کی زد میں وہ ممالک بھی آنے والے ہیں جنکی مدد یا ہتھیاروں سے وار شپ کو ڈبویا گیا  ۔ روس کی دھمکی دینے کی دوسری وجہ یوکرین کو ہتھیاروں کی سپلائ کو روکنا ہے ۔

 

گویا روس کا پہلا ٹارگٹ برطانیہ ہو سکتا ہے اس کے علاوہ پولینڈ ، سلواقیہ ، لتوانیہ ، لاطویہ وغیرہ اور روس نے جس طرح اپنی فوج کو ایکٹو کر دیا ہے نیو کلئیر اٹیک کیلۓ ۔ اگر روس نے یہ بھانک قدم اٹھایا تو پورا یورپ تباہ ہو سکتا ہے ۔ اس طرح تیسری عالمی جنگ کا آغاز ہو جاۓ گا ۔ نیٹو نے جرمنی کے راستے پولینڈ میں جنگی ہتھیاروں کی تعیناتی کی ہے ۔ نیٹو ایسے ممالک میں ہتھیاروں کی تعیناتی کر رہے ہیں جو روس سے جڑے ہو ۓ ہیں ۔ دوسری طرف امریکہ نے بھی اپنی فوج  سویڈن میں بھیج دی ہے روس کو امریکہ اور نیٹو چاروں طرف سے گھیرنے کی کوشش میں ہیں اور یہ بات پیوٹن کے غصے کو مزید بھڑکانا ہے ۔

 

روس ، یوکرین ٹکراؤ کے ساتھ ساتھ روس کے دوست ملک چین نے بھی تائوان کو حاصل کرنے کی ٹھان لی ہے ۔ چین یہ بات واضح کر چکا ہے کہ تائوان اس کا حصہ ہے اور چین اسے حاصل کر کے ہی دم لے گا ۔ چین نے تائوان پر قبضے کی تیاریاں مکمل کر لی ہیں ۔ انہوں نے تیاری کا وڈیو بھی جاری کر دیا ہے جو کہ سمندری راستے تائوان پر حملہ کرنا ہے 

 

حالانکہ چین کیلۓ ہوائ حملے سے تائوان پر قبضہ کرنا زیادہ آسان ہے پھر چین نے سمندری راستہ کیوں اختیار کیا یہاں یہ سوال قابل غور ہے ۔ دراصل چین یہ جاننا چاہتا ہے کہ امریکہ کس حد تک تائوان کی مدد کرے گا اب امریکہ کو میدان میں اترنا ہی پڑے گا کیونکہ امریکہ نے تائوان سے معائدہ کر رکھا ہے کہ اگرکوئ بڑا ملک تائوان پر حملہ کرے گا تو امریکہ تائوان کی مدد کرے گا ۔

 

اب تائوان امریکہ کی شہ پر ہی چین کے سامنے جھکنے کو تیار نہیں اب تائوان آگ سے کھیل رہا ہے تو جلنا اس کا مقدر ہو جاۓ گا ۔ ادھر امریکہ کے صدر تائوان کے دورے کی تیاریوں میں ہیں تو دوسری طرف امریکہ نے آسٹریلیا میں اپنی فوج تعینات کر دی ہے تاکہ چین پر نظر رکھ سکے ۔ چین اور امریکہ میں زبانی جنگ پہلے ہی تیز ہو چکی ہے دوسری طرف چین نے نۓ نیو کلئیر ہتھیار بنانے کا کام تیزی سے شروع کر دیا ہے ۔

 

مزید پڑھیں: روس یوکرین جنگ میں تیسرا ملک امریکہ اصل میں تباہ ہو رہا ہے
 

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+