پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی بڑھنے لگی

پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگیاں بڑھنے لگیں ۔ طالبان نے پاکستان پر الزام لگایا ہے کہ پاکستان نے افغانستان پر ہوائ حملے کۓ ہیں ۔ اور شکایت کے ساتھ ہی طالبان نے پاکستان کو نصیحت دی ہے کہ " آپکو بتا دیں کہ دو سال پہلے افغانستان پاکستان کے اشارے پر ناچتا تھا ۔ افغانستان پر طالبان کے قابض ہو نے کے بعد آپ ہی نے انگلی پکڑ کر دونوں ممالک کو جوڑا تھا ۔ لیکن اب دونوں ممالک کے درمیان تناؤ بڑھتا جا رہا ہے" ۔

 

  افغانستان کے نصیر احمد فائق نے یو این ایس سی میں شکایت کی ہے۔ طالبان کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ہوائ حملے میں چالیس افراد کی موت ہوئ ہے جس میں عورتیں اور بچے بھی شامل تھے ۔ بہت سے گھروں کو بھی نقصان پہنچا ہے ۔ طالبان نے پاکستان کو جتایا ہے کہ ایسے حملوں سے دونوں ممالک کے رشتوں پر آنچ آۓ گی ۔

 

  پاکستان میں طالبان کے قدم مضبوط ہیں بلکہ سابق صدر عمران خان کو طالبان خان بھی کہا جاتا ہے ۔ لیکن جب سے افغانستان میں طالبان کا راج آیا ہے پاکستانی حکومت طالبان سے کنارہ کرنے لگی ہے اور یہی بات افغانستان کو بری لگی ۔  یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ عمران خان کی  جماعت تحریک انصاف کی طالبان نے بہت مدد کی تھی ۔ ان کا خیال تھا کہ اگر عمران خان کی پاکستان میں حکومت ہو گی اور افغانستان پروہ خود قابض ہو جائیں گے تو عمران خان ان کی کھل کر حمایت کریں گے ۔

 

لیکن ایسا نہ ہوا ۔ تو طالبان نے ساز باز کر کے عمران خان کو حکومت سے بے دخل کروا دیا ۔  اور اب یہ اسی کا نتیجہ ہے کہ عمران خان حکومت سے بے دخل ہو گۓ تو افغانستان نےاپنے رنگ دکھانے شروع کر دیۓ ہیں ۔ 

 

مزید پڑھیں: حجاب پر سیاست بھارت سے کشمیر پہنچ گئ 
 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+