اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کی تقاریر پر پابندی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے دیا

بریکنگ نیوز ٹوڈے : اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کی براہ راست تقاریر پر پابندی کا پیمرا  کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے دیا ہے ۔

 

نیوز ٹوڈے : چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ  اطہر من اللّٰہ نے عمران خان کی درخواست پر 3 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کر دیا  ہے ۔

 

واضح رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے پیمرا کے 20 اگست کے نوٹیفکیشن کو عدالت میں چیلنج کیا تھا۔

 

عدالتی فیصلے میں ریمارکس دیے گئے ہیں کہ پیمرا کے وکیل مطمئن نہیں کرسکے کہ پیمرا آرڈیننس کی سیکشن27 کے تحت پابندی کیسے لگائی جاسکتی ہے۔

 

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پیمرا کے وکیل نے کہا پیمرا نے بطور ریگولیٹر چینلز کو کہا ہے کہ وہ ڈیلے میکانزم کو یقینی بنائیں۔

 

فیصلے میں عدالت کا کہنا ہے کہ پیمرا سپریم کورٹ کے فیصلے پر موثر عملدرآمد کو یقینی بنائے۔

 

نیوز الرٹ ٹوڈے : یاد رہے کہ اس حوالے سے اسلام آباد ہائی کو رٹ نے بیان جا ری کر دیا ہے، بیان میں کہا گیا کہ حق آزادی رائے سے متعلق کسی بھی قسم کا  ظلم برداشت نہیں کیا جا ئے گا ،ریمارکس میں یہ بھی کہا گیا کہ پاکستان میں ہر انسان کو آزادی ہے کہ وہ اپنی رائے کا اظہار  کر سکے ،تاہم اگر کسی نے ملکی اداروں کو نقصان نہیں پہنچایا تو اس کو آف ایئر کرنے کے پیچھے کیا مقصد ہے ۔

 

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے بیان دیا کہ عدالت کسی کے دبائو میں آ کر کوئی فیصلہ نہیں دے گی ، عدالت کا کام حق اور سچ کو سامنے لانا ہے ۔

 

مزید پڑ ھیں  : عمران خان کا آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق متنازع

user
ماریہ عاشق

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+